اردو

urdu

ماب لینچنگ کے خلاف تمام مذاہب کے افراد ایک پلیٹ فارم پر

By

Published : Jun 26, 2019, 10:58 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مختلف تنظیموں نے ہجومی تشدد کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کے لیے سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔

ماب لینچنگ کے خلاف تمام مذاہب کے افراد ایک پلیٹ فارم پر

خیال رہے کہ گذشتہ کئی برسوں سے ملک میں ماب لینچنگ (ہجومی تشدد) نے درجنوں بے گناہوں کی جان لے لی، اور آئے دن ملک میں ایسی واردات رونما ہوتی رہتی ہیں جو ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرکے اقلیتوں میں خوف پیدا کررہی ہے۔

ہجومی تشدد کے خلاف زبردست احتجاج

ایسے حالات میں بدھ کے روز لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ماب لینچنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا، جہاں سبھی تنظیموں کے لوگوں نے ماب لینچنگ یعنی ہجومی تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت قوانین بنانے کا مطالبہ کیا۔

اس موقعے پر جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے تبریز انصاری کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران محمد آفاق خان نامی ساماجی کارکن نے کہا کہ' نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے ظلم برداشت نہ کرکے اس کا معقول جوادے، اور باطل طاقت کے حوصلے پست کرے'۔

مسلم لیگ ضلع صدر محمد جاوید نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ یہی ہے کہ ماب لینچنگ کے خلاف سخت قانون بنے، تاکہ ملک میں ہونے والے ہجومی تشدد پر قابو پایا جاسکے۔

واضح رہے کہ تبریز انصاری کے قتل کے خلاف احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں سبھی مذاہب کے لوگوں نے شمولیت اختیار کرکے گنگا جمنا تہذیب کا مظاہرہ کیا اور اور سماج میں تفریق پھیلانے والوں کے خلاف مل کر مقابلہ کرنے کا عہد لیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details