اردو

urdu

مودی کا صحرائے عرب میں خطاب

By

Published : Oct 29, 2019, 7:43 PM IST

وزیراعظم نریندر مودی نے صحرائے عرب میں عالمی سرمایہ کاروں سے خطاب کیا، تاہم انہوں نے، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والے تیسرے فیوچر انوسٹمنٹ انیشیٹیو فورم کے اجلاس میں شرکت کی۔ مضمون نگار: سمیتا شرما (ریاض)

مودی کا صحرائے عرب میں خطاب

سعودی عربیہ میں جاری فیوچر انوسٹمنٹ انیشیٹیو فورم کا اجلاس بھارت کےلیے کافی اہمیت کا حامل ہے یہاں دنیا بھر سے کاروباری اور پالیسی ساز نمائندے جمع ہوئے۔ عالمی تجارت کا مستقبل کے عنوان پر منعقدہ اس اجلاس میں سعودی عرب، بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات تلاش کر رہا ہے تاہم معیشت میں جاری مندی کے درمیان منعقد ہوئے اجلاس میں بھارت کی شرکت کو کافی اہمیت دی جارہی ہے۔

آج صبح شروع ہوئے ایف آئی آئی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے بھارتی وفد میں مکیش امبانی بھی شامل ہیں جنہوں نے اگلے دہے کے دوران معیشت کی ترقی میں نئے رحجانات پر غور و خوص کیا۔

سعودی عرب اپنے ویژن 2030 کے تحت اگلے سال منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کریگا جبکہ مملکت، ولی عہد محمد بن سلمان کی دوراندیشی پر مبنی معاشی تبدیلی اور تیل شعبہ میں ترقی کےلیے بنائی گئی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

گذشتہ سال منعقد ہوئے ایف آئی آئی اجلاس پر خشوگی کی ہلاکت کے اثرات کو صاف طور پر دیکھا گیا تھا۔ عمران خان نے 2018 کے ایف آئی آئی اجلاس کو مخاطب کیا تھا لیکن اس سال انہوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں کے اس اہم اجلاس کو وزیراعظم نریندر مودی نے خطاب کیا۔ نریندر مودی کل ریاض پہنچے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا تھا جبکہ آج انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کرتے ہوئے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ایف آئی آئی 2019 اجلاس میں وزیراعظم کی تقریر بھارت کی معاشی ترقی، عالمی تجارت میں طویل مدتی اثرات، مالیاتی شعبے جات اور موجودہ عالمی مالیاتی رحجانات پر مرکوز تھی۔

نریندر مودی بریج واٹر اسوسی ایشن کے بانی و کوچیرمین رے ڈالیو سے ماحولیات، مساوی ترقی اور دیگر موضوعات پر بات چیت کی۔

واضح رہے کہ 2016 میں سعودی عرب نے وزیر اعظم مودی کو ملک کے اعلی ترین اعزاز سے نوازا تھا جس سے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی تھی۔

بھارت اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ برسوں میں معیشت، اسٹریٹیجک امور، توانائی اور دہشت گردی سمیت متعدد شعبوں میں باہمی تعلقات میں کافی استحکام اور اضافہ ہوا ہے۔

سعودی عرب نے اپنے وژن 2030ء کے تحت جن آٹھ ملکوں کے ساتھ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں بھارت کے علاوہ جرمنی، جاپان، چین، فرانس، امریکہ، برطانیہ اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

سعودی عرب کی سرکاری پٹرولیم کمپنی ارامکو نے مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز کے ساتھ پٹرولیم کے شعبے میں 75 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ میں اقتصادی تعلقات کے سیکرٹری ٹی ایس تریمورتی کے مطابق مہاراشٹرا میں ارامکو، ریلائنس اور اے ڈی این او سی کی جانب سے قائم کردہ آئیل کمپنی ملک کی سب سے بری گرین فیلڈ ریفائنری ہوگی۔

”وزیر اعظم کے دورے کے دوران توانائی، ڈیفنس، سول ایوی ایشن اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریباً ایک درجن معاہدوں پر دستخط کئے گئے جبکہ بھارت۔سعودی عرب اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کونسل کے قیام کا معاہدہ سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

سعودی عرب میں تقریباً 26 لاکھ بھارتی برسرروزگار ہیں اور وہ سالانہ 11 بلین ڈالر کی قطیر رقم ملک کو بھیجتے ہیں۔

ترقی پسند مملکت سعودی عربیہ نے حال ہی میں سیاحت کے فروغ کےلیے عالمی برادری کو اپنی جانب راغب کرنے کےلیے کئی اعلانات کئے ہیں۔ اب یہاں بیرونی سیاح خواتین کےلیے پردہ یا اسکارف لگانا لازمی نہیں ہے۔

سعودی مملکت کو امید ہے کہ نئے قوانین کے تحت بھارتی سیاح بہتر انداز میں راغب ہوں گے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details