سعودی عربیہ میں جاری فیوچر انوسٹمنٹ انیشیٹیو فورم کا اجلاس بھارت کےلیے کافی اہمیت کا حامل ہے یہاں دنیا بھر سے کاروباری اور پالیسی ساز نمائندے جمع ہوئے۔ عالمی تجارت کا مستقبل کے عنوان پر منعقدہ اس اجلاس میں سعودی عرب، بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات تلاش کر رہا ہے تاہم معیشت میں جاری مندی کے درمیان منعقد ہوئے اجلاس میں بھارت کی شرکت کو کافی اہمیت دی جارہی ہے۔
آج صبح شروع ہوئے ایف آئی آئی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے بھارتی وفد میں مکیش امبانی بھی شامل ہیں جنہوں نے اگلے دہے کے دوران معیشت کی ترقی میں نئے رحجانات پر غور و خوص کیا۔
سعودی عرب اپنے ویژن 2030 کے تحت اگلے سال منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کریگا جبکہ مملکت، ولی عہد محمد بن سلمان کی دوراندیشی پر مبنی معاشی تبدیلی اور تیل شعبہ میں ترقی کےلیے بنائی گئی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔
گذشتہ سال منعقد ہوئے ایف آئی آئی اجلاس پر خشوگی کی ہلاکت کے اثرات کو صاف طور پر دیکھا گیا تھا۔ عمران خان نے 2018 کے ایف آئی آئی اجلاس کو مخاطب کیا تھا لیکن اس سال انہوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عالمی سرمایہ کاروں کے اس اہم اجلاس کو وزیراعظم نریندر مودی نے خطاب کیا۔ نریندر مودی کل ریاض پہنچے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا تھا جبکہ آج انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کرتے ہوئے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ایف آئی آئی 2019 اجلاس میں وزیراعظم کی تقریر بھارت کی معاشی ترقی، عالمی تجارت میں طویل مدتی اثرات، مالیاتی شعبے جات اور موجودہ عالمی مالیاتی رحجانات پر مرکوز تھی۔
نریندر مودی بریج واٹر اسوسی ایشن کے بانی و کوچیرمین رے ڈالیو سے ماحولیات، مساوی ترقی اور دیگر موضوعات پر بات چیت کی۔