اردو

urdu

'باہمی انتشار اور خلفشار سے بچنا اشد ضروری'

By

Published : Feb 8, 2020, 6:50 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 4:10 PM IST

ماہر اسلامیات اور مولانا آزاد یونیورسٹی جودھ پور کے وائس چانسلر پروفیسر اختر الواسع نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تحریک میں شامل افراد اور بالخصوص خواتین سے اپیل کی ہے کہ اس وقت کسی بھی طرح کے باہمی انتشار اور خلفشار سے بچنے کی اشد ضرورت ہے۔

'باہمی انتشار اور خلفشار سے بچنا اشد ضروری'
'باہمی انتشار اور خلفشار سے بچنا اشد ضروری'

خیال رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کو ختم کرنے کے متعلق دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کی طرف سے مبینہ طور پر جاری ویڈیو پر بعض حلقوں نے سخت اعتراض کیا تھا۔ تاہم مولانا نعمانی نے بعد میں اپنے دستخط سے ایک بیان جاری کرکے مذکورہ ویڈیو کی تردید کرتے ہوئے کہا 'دراصل یہ ملک گیر تحریک آئین ہند اور اس کی روح کی حفاظت کی تحریک ہے، تاہم میں ذا تی طور پر اس کو بھی اس جدوجہد کی کامیابی سمجھتا ہوں کہ حکومت ہند ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں تھی اب این آر سی کے سلسلے میں نرم رویہ اختیار کر رہی ہے۔ بلاشبہ بغیر مکمل اطمینان حاصل کئے اس تحریک اور جدوجہد کو ختم کرنے کی اپیل نہیں کی جا سکتی۔'

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا نعمانی نے مزید کہا 'میرے حوالے سے جو ویڈیو وائرل کی جارہی ہے وہ شہر دیوبند کے معزز افراد کی اعلی افسران کے ساتھ شہر دیوبند میں امن وامان باقی رکھنے کے سلسلے میں ایک مشاورتی میٹنگ تک محدود تھی جس میں باہمی گفت وشنید کو میری حتمی رائے مان کر یہ تاثر دینا کہ دارالعلوم دیوبند خواتین کی اس تحریک کو ختم کرانا چاہتا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔'

پروفیسر اخترالواسع نے یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ مہتمم صاحب نے وضاحت کردی ہے تو اس معاملے کو طول نہیں دینا چاہئے۔ اس وقت آپسی انتشار اور خلفشار سے بچنے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ وقت اتحادو اتفاق اور صف بندی کو مستحکم کرنے کا ہے۔

پروفیسر اخترالواسع نے مزید کہا کہ خواتین اس وقت جس جواں حوصلے کے ساتھ تحریک میں لگی ہوئی ہیں وہ ان کو سلام کرتے ہیں اور ان سے گذارش کرتے ہیں کہ آپسی صفوں میں ہر طرح کے غم و غصے سے پرہیز کریں۔انشااللہ انہیں کامیابی ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی معاملے میں کسی شخص کی رائے تھوڑی الگ ہو تو اسے جمہوری معاشرے میں نزاع کا باعث نہیں بنانا چاہئے۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 4:10 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details