خیال رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کو ختم کرنے کے متعلق دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کی طرف سے مبینہ طور پر جاری ویڈیو پر بعض حلقوں نے سخت اعتراض کیا تھا۔ تاہم مولانا نعمانی نے بعد میں اپنے دستخط سے ایک بیان جاری کرکے مذکورہ ویڈیو کی تردید کرتے ہوئے کہا 'دراصل یہ ملک گیر تحریک آئین ہند اور اس کی روح کی حفاظت کی تحریک ہے، تاہم میں ذا تی طور پر اس کو بھی اس جدوجہد کی کامیابی سمجھتا ہوں کہ حکومت ہند ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں تھی اب این آر سی کے سلسلے میں نرم رویہ اختیار کر رہی ہے۔ بلاشبہ بغیر مکمل اطمینان حاصل کئے اس تحریک اور جدوجہد کو ختم کرنے کی اپیل نہیں کی جا سکتی۔'
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا نعمانی نے مزید کہا 'میرے حوالے سے جو ویڈیو وائرل کی جارہی ہے وہ شہر دیوبند کے معزز افراد کی اعلی افسران کے ساتھ شہر دیوبند میں امن وامان باقی رکھنے کے سلسلے میں ایک مشاورتی میٹنگ تک محدود تھی جس میں باہمی گفت وشنید کو میری حتمی رائے مان کر یہ تاثر دینا کہ دارالعلوم دیوبند خواتین کی اس تحریک کو ختم کرانا چاہتا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔'