اپنا بیان درج کرانے کے لئے اڈوانی دہلی سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خصوصی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ پراسیکیوشن کی لگاتار چار گھنٹے کی جرح میں اڈوانی نے اپنے اوپر بابری مسجد کی مسماری یا اس کے انہدام کی سازش کرنے جیسے تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگے الزامات کو سیاسی سازش کا پیش خیمہ قرار دیا۔
بابری مسجد کیس: اڈوانی کا بیان درج، خود کو بے قصور بتایا
بی جے پی کے سینئر رہنما اور بابری مسجد انہدام کے ملزم لال کرشن اڈوانی نے جمعہ کو اس ضمن میں اسپیشل سی بی آئی کورٹ کے سامنے اپنا بیان درج کراتے ہوئے خود کو بے قصور بتایا۔
دوران جرح پراسیکیوشن نے اڈوانی سے بابری مسجد مسماری کے ضمن میں تقریباً کئی سوالات پوچھے۔ اڈوانی کا بیان سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ کے جج ایس کے یادو کے سامنے سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت درج کیا گیا۔
اڈوانی 32 ملزمین میں سے 29 ویں ملزم ہیں جنہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ اس ضمن میں ایک دوسرے ملزم ستیش پردھان 28 جولائی کو اپنا بیان درج کرائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد خصوصی عدالت کو 31 اگست تک اس ضمن میں اپنا فیصلہ سنانا ہے۔ عدالت اس معاملے میں لگاتار سماعت کر رہی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی نے اپنا بیان درج کرایا تھا۔