اردو

urdu

آخری مرحلے میں جے ڈی یو کی حکمت عملی تبدیل

By

Published : May 14, 2019, 10:44 AM IST

Updated : May 14, 2019, 12:52 PM IST

ملک بھر میں جب عام انتخابات اپنے آخری مرحلے میں ہیں، ریاست بہار کی حکمراں جماعت جے ڈی یو نے اپنی انتخابی حکمت عملی تبدیل کر دی ہے۔

jdu_BJP


بہار کی حکمراں جماعت 'جنتا دل یونائٹیڈ' نے بہار کو خصوصی درجہ فراہم کرانے کا مطالبہ شروع کر دیا ہے، وہیں دوسری طرف جے ڈی یو انتخابی مہم میں قوم پرستی کے برعکس ترقیاتی امور پر عوام سے ووٹ مانگ رہی ہے۔

جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے بہار کے عوام سے اپیل کی ہے کہ ان کی پارٹی سے کم از کم 15 ارکان پارلیمان منتخب کریں، تاکہ بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ ملکی پارلیمان میں کیا جا سکے۔

بہار میں لوک سبھا کی 40 نشستیں ہیں۔ ان میں بی جے پی۔جے ڈیو 17۔17 سیٹوں انتخابات لڑ رہی ہیں، جبکہ لوک جن شکتی پارٹی 6 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔

کے سی تیاگی کا کہنا ہے کہ 15ویں مالیاتی کمیشن کے سامنے ہم پھر سے بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کریں گے۔ بہار کی ترقی کے لیے یہ مطالبہ مستقل ترمیم کی طرح ہے۔

کے سی تیاگی کے اس بیان کی بہار میں جے ڈی یو کے سربراہ وششٹھ نارائن نے بھی حمایت کی ہے۔

اس سے قبل جے ڈی یو کے سینیئر رہنما اور بہار قانون ساز کاؤنسل کے رکن غلام رسول بلیاوی نے کہا تھا کہ اگر این ڈی اے 2019 میں برسراقتدار ہوئی تو بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ فراہم کیا جائے گا۔

بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ فراہم کرانے کے معاملے پر جے ڈی یو عظیم اتحاد سے الگ ہونے کے بعد سے ہی خاموش تھی۔

لیکن عام انتخابات کے آخری مرحلے میں جے ڈی یو کے اس مطالبے کو نتیش کمار کی دباؤ بنانے کی سیاسی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

سیاسی ماہرین کے مطابق جے ڈیو یو کا یہ مطالبہ بی جے پی کو سیاسی غیریقینی کی کیفیت سے دوچار سکتا ہے۔ اس سے قبل مرکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی خصوصی درجے فراہم کیے جانے کے مطالبے کو خارج کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ایسے مطالبات کے دور ختم ہو چکے ہیں۔

Last Updated : May 14, 2019, 12:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details