بھارت بند کے موقع پر ہر ٹریڈ یونینز کے لیڑران نے مودی کی اقتدار والی مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو عوام مخالف و پرو کارپوریٹ قرار دیا اور کہا کہ حکومت کارپوریٹ و کیپیٹلسٹس کو فائدہ پہونچانے کا کام کر رہی ہے نہ کہ عوام کو۔ حکومت کی جانب سے عائد کیے جارہے ٹیکس و مہنگائی سے غریب عوام کی کمر ٹوٹ رہی ہے جب کہ امیروں کو ٹیکس بینیفٹ دیا جارہا ہے۔
کے این امیش نے مرکزی حکومت کی جانب سے مختلف پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کو نجکاری کیے جانے کے خلاف سخت مذمت کی۔ امیش نے بتایا کہ ملک بھر سے کم و بیش 20 کروڑ مزدور و کسان ان دو دنوں کے احتجاج میں شامل ہیں۔
کرناٹک میں بھارت بند کامیاب یہ بھی پڑھیں:
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے ٹریڈ یونین لیڈر میناکشی سندرم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کے مصنوعات کو ایم ایس پی ( مینیم سپورٹ پرائس) دیا جائے۔ لیبر یونینز کے لیڑران کی مانگ ہے کہ دیہی علاقوں میں 200 دنوں کی جاب گارنٹی دی جائے تاکہ ان علاقوں سے مزدور شہروں کی طرف کام کی تلاش مین ہجرت نہ کرین اور رورل اکانامی میں بہتری آئے۔
کرناٹک میں بھارت بند کامیاب کرناٹک میں بھارت بند کامیاب لیبر یونین لیڑر میناکشی کہتی ہیں کہ نوجوانوں کو کانٹریکٹ کے نام پر استحصال کیا جارہا ہے جو کہ مستقبل میں ایک بڑا مسئلہ بن کر سامنے آئے گا۔ لہٰذا کانٹریکٹ سسٹم کو منسوخ کیا جائے۔ لہٰذا صحیح روزگار پیدا کرنے و نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کے تئیں حکومت کام کرے۔