تفصیلات کے مطابق اس ضمن میں بیڑ کے کلیم سلیم انعامدار، شیخ اعجاز الدین انعامدار، سید منہاج علاؤ الدین اور دیگر نے ایڈوکیٹ سعید ایس شیخ کے توسط سے ریاستی وزیر مملکت برائے محصولات سنجے راٹھوڑ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی ہے۔ جس پر ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ کے جج منگیش ایس پاٹل نے مدعا علیہ ریونیو سیکرٹری، ڈویژنل کمشنر، کلکٹربیڑ ، مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ ، اورنگ آباد ، حبیب الدین صدیقی کو نوٹس جاری کیا اور وزیر مملکت کے حکم کو ملتوی کرتے ہوئے کیس کی اگلی سماعت 29 ستمبر 2021 کو مقرر کی۔
اس ضمن میں ایڈوکیٹ سعید شیخ نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے واضح کیا کہ درگاہ بیڑ میں گزشتہ 800 سالوں سے موجود ہے اور مختلف مذاہب کے ماننے والے اس سے عقیدت رکھتے ہیں۔ 1893 کے بعد سے بیڑ شہر اور ضلع میں درگاہ کے نام پر تقریبا 796 ایکڑ خدمت انعام دی گئی ہے۔ نیز 1938 کے ریونیو ریکارڈ کے ساتھ ساتھ 1974 میں حکومت مہاراشٹر کے وقف گزٹ میں درگاہ کا ریکارڈ موجود ہے۔ چونکہ درخواست گزار اور ان کے آباؤ اجداد کئی صدیوں سے درگاہ کی خدمت کر رہے ہیں ، اس لیے 1983 سے ان کے نام پر میراث منظور کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مہاراشٹر کی تمام میونسپل کارپوریشنوں میں سنگل وارڈ سسٹم نافذ