نئی دہلی: سماج میں عام طور پر لوگ کسی کی بھی مدد کرنے کے لیے آسانی سے تیار ہو جاتے ہیں۔ اگر کوئی معمولی سی بھی پریشانی میں دکھتا ہے تو لوگ اس کی مدد کے لیے آگے آ جاتے ہیں۔ تاہم کئی بار لوگ اس کا فائدہ اٹھا کر سائبر ٹھگوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں ایسے بہت سے جعل ساز سرگرم ہیں جو لوگوں کو جھوٹی پریشانی بتا کر انہیں ٹھگ لیتے ہیں۔
کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کسی پبلک پلیس پر ہوتے ہیں اور اچانک کوئی آپ سے کسی ضروری کام کے لیے موبائل مانگتا ہے۔ کوئی فون کی بیٹری ختم ہوجانے کا بہانہ بناتا ہے تو کوئی فون گم ہو جانے کا۔ ایسے میں اکثر لوگ سامنے والے کی مدد کر دیتے ہیں اور ٹھگوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔
- آپ کی کال کر دیتے ہیں فارورڈ
دراصل، ان دنوں ٹھگوں نے لوگوں کو دھوکہ دینے کا ایک نیا طریقہ نکالا ہے۔ سائبر ٹھگ آپ کے پاس مدد کے لیے آتے ہیں اور آپ سے جھوٹ بولتے ہیں۔ آپ کا فون ملتے ہی وہ اس سے *401* اور اس کے بعد آپ کا نمبر ڈال کر کے آپ کی تمام کالز اور میسجز فارورڈ کر لیتے ہیں۔
اتنا ہی نہیں بلکہ وہ یوزرز کی کالز اور پیغامات سمیت او ٹی پی (OTP) تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ اسکینڈل اتنا خطرناک ہے کہ متاثرہ شخص کو او ٹی پی (OTP) اور ان کالز سے متعلق کوئی جانکاری تک نہیں ملتی، کیونکہ ان کا فون رنگ نہیں کرتا۔ گھوٹالے باز او ٹی پی (OTP) کے ذریعہ آپ کا بینک اکاؤنٹ بھی خالی کر سکتے ہیں۔
- کیسے کی جائے حفاظت؟