اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا میں وزیر اعلیٰ شرم شکتی کے تحت 1100 کے بدلے محض 34 فارم بھرے گئے - Shrama Shakthi Scheme

وزیر اعلیٰ شرم شکتی منصوبہ سے اقلیتی فرقے کے لوگوں کو دلچسپی نہیں ہے۔ اگر دلچسپی ہوتی تو 1100 سیٹ کے بدلے میں محض 34 فارم بھرے گئے ہیں۔ اس منصوبہ کے تحت مختلف طرح کے 24 ٹریڈ کے لیے اقلیتی فرقے کے لڑکے اور لڑکیوں کو تربیت دے کر انہیں خود روزگار بنایا جانا ہے۔

under Chief Minister Shram Shakti Yojana, only 34 forms were filed against 1,100 In Gaya
گیا میں وزیر اعلیٰ شرم شکتی کے تحت 1100 کے بدلے محض 34 فارم بھرے گئے (ETV Bharat Urdu)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2024, 4:15 PM IST

گیا:بہار میں اقلیتی فرقے بالخصوص مسلم لڑکے اور لڑکیوں کو تربیت یافتہ بنانے کے لیے ایک خاص منصوبہ ' وزیر اعلیٰ شرم شکتی ' منصوبہ ہے۔ اس منصوبہ کے تحت تربیت اور ہنرمند بنانے کے لیے کوئی فیس نہیں لی جاتی ہے۔ مالی سال 2023_2024 سے پہلے تربیت کے لیے سکیورٹی کی رقم کے طور پر 1000 روپے جمع کرائے جاتے تھے اور پھر تربیت مکمل ہونے کے بعد اس رقم کو واپس کردیا جاتا تھا لیکن رواں مالی سال 2023_2024 میں اس رقم کو بھی ختم کردیا گیا ہے اور رجسٹریشن سے لے کر تربیت کے بعد تک کوئی رقم نہیں لی جاتی ہے۔ اس منصوبہ کے تحت ماضی میں سینکڑوں مسلم نوجوان لڑکی اور لڑکوں نے تربیت حاصل کی ہیں، جو آج کئی بڑی کمپنیوں میں ملازمت اختیار کرکے اچھی تنخواہ حاصل کر رہے ہیں۔

لیکن حیرانی یہ ہے کہ اس بار مسلم نوجوانوں میں اس منصوبہ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انفرادی اور اجتماعی طور پر تشہیر کے باوجود اس بار درخواست گزاروں کی درخواست بھیجنے کی تعداد پچاس عدد بھی نہیں پہنچ سکی ہے۔ اب تک صرف 34 فارم پر ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ضلع کے افسران بھی حیران اور پریشان ہیں، کیونکہ فارم پر کرنے کی آخری تاریخ بھی عنقریب ہے۔ اگست ماہ کی آخری تاریخ تک فارم پر کیا جاسکے گا۔

اس حوالے سے ضلع اقلیتی بہبود کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے بتایا کہ گیا ضلع میں 1100 فارم پر کرنے کا ہدف محکمۂ اقلیتی بہبود نے طے کیا تھا لیکن ابھی تک صرف 34 فارم بھرے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ تو واقعی حیران کرنے والا معاملہ ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے فارم پر کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا لیکن اب تک پچاس کی تعداد بھی نہیں پہنچی ہے۔ اُنہوں نے کہا اس کے لیے سبھی اقلیتی اداروں کے ہیڈ ماسٹر اور پرنسپل کو بھی لیٹر بھیجا گیا تھا کہ وہ طلبا کی کونسلنگ کریں اور جو خواہشمند ہوں وہ اس منصوبہ کے تحت کسی بھی کورس کو مفت کر سکتے ہیں۔

منصوبہ کے تحت قرض کی فراہمی

اُنہوں نے بتایا کہ شرم شکتی منصوبہ کے تحت ریاست کے اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو روزگار پر مبنی غیر رہائشی مفت تربیت فراہم کرنے کے لیے آن لائن درخواست کی تاریخ میں 31 اگست تک توسیع کی گئی تھی۔ اس منصوبے کے تحت اقلیتی طبقہ کے 18 سے 45 سال عمر کے مرد و خواتین کو تربیت دے کر روزگار کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ تربیت حاصل کرنے والے افراد کو وزیر اعلی اقلیتی روزگار منصوبہ کے تحت قرض کی رقم فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ روزگار سے بھی آراستہ ہوسکیں۔
دراصل سبھی اضلاع کے لیے 25 ٹریڈز میں کل 19542 سیٹ ہیں۔ یہ سینٹر تقریباً سبھی اضلاع میں بھی ہیں جہاں تربیت دی جائے گی۔ کچھ ایسے ٹریڈز ہیں جن کی تربیت کے سینٹر کچھ ہی اضلاع میں ہیں۔ لیکن اگر کسی دوسرے ضلع کا خواہشمند جاکر سیکھنا چاہتا ہے تو اس کے لیے بھی وہ درخواست دے سکتا ہے لیکن امیدوار کو سلیکشن کے بعد قیام و طعام کا خود ہی انتظام کرنا ہوگا، صرف اسے کورس کی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔

یہ ہیں ٹریڈ جس میں بن سکتے ہیں ماہر
محکمۂ اقلیتی بہبود اور اس کے مالیاتی کارپوریشن کے اہتمام سے کورس کو کرایا جائے گا۔ اس میں پچیس ٹریڈ ہیں۔ جن میں زرعی مشینری کی مرمت اور آپریٹر، اسسٹنٹ الیکٹریشن، اسسٹنٹ پلمبر جنرل، آٹوموٹو باڈی پینٹنگ ٹیکنیشن، آٹو موٹو اے سی ٹیکنیشن، بار بینڈر اینڈ اسٹیل فکسر، کنسٹرکشن الیکٹریشن ایل وی، ایمرجنسی کیئر اسسٹنٹ، ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن بیسک، فورمین الیکٹریشن ورکس کنسٹرکشن، جنرل ڈیوٹی اسسٹنٹ ایڈوانس، بھاری تجارتی گاڑیوں کی سروس ٹیکنیشن، آبپاشی کی سروس ٹیکنیشن، گاڑی ڈرائیور، میسن ٹائلنگ، نامیاتی کاشتکار وغیرہ سمیت کل 24 ٹریڈ ہیں۔ جس کی تربیت لے کر خود کو برسر روزگار ہو سکتے ہیں۔ ان ٹریڈز میں تعلیمی لیاقت آٹھویں جماعت سے لے کر انٹر پاس تک کے لیے ہے جب کہ عمر کی حد 18 سال سے 45 سال تک کی رکھی گئی ہے۔ کچھ ٹریڈز کے گیا ضلع میں بھی سینٹر ہیں۔

پچاس فیصد کو کمپنی میں ملازمت فراہم کی جاتی ہے

اقلیتی بہبود افسر نے بتایا کہ جس ایجنسی کو تربیت کرانے کی ذمہ داریاں دی جاتی ہیں ان کے ساتھ ایم او دستخط ہوگا۔ کیونکہ اُنہیں تربیت حاصل کرنے والوں میں پچاس فیصد کو کسی کمپنی میں ملازمت میں بحال کرانا ہے۔ جب کہ بقیہ کے لیے محکمہ کی جانب سے کوشش ہوتی ہے کہ ملازمت ملے۔ جن کو نجی کمپنیوں میں ملازمت دلائی جائے گی ان کا ایک سال تک فالو اپ کیا جاتا ہے کہ وہ کام کررہے ہیں کہ نہیں اور کمپنیوں کا ان کے ساتھ کیا سلوک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

گیا: اقلیتی ہنرمندی منصوبہ بے توجہی کا شکار، محض چارسو درخواستیتں موصول - MSD Project neglected

ABOUT THE AUTHOR

...view details