احمدآباد:کارکن عمر دراز چشمہ والا نے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو مذہبی مقامات توڑنے کے لئے دی گئی نوٹس کے تعلق سے ایک مکتوب لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غیر مجاز مذہبی مقامات کو ہٹانے کے عمل پر نظر ثانی کی جاے۔
عمر دراز چشمہ والا نے ریاست گجرات میں غیر مجاز مذہبی ڈھانچوں کو مسمار کرنے کے لئے دی گئی نوٹس مسئلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چشمہ والا نے وزیر اعلیٰ کو تفصیلی تحریری پیش کی ہے اور کہا ہے کہ ہم ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور شہری منصوبہ بندی کے قوانین کے ساتھ ساتھ موجودہ مذہبی دباؤ کے بارے میں معزز گجرات ہائی کورٹ اور ممتاز سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں جنہوں نے نقل مکانی یا پھر عبادت گاہوں کو ہٹانے کے لیے تین خطوط دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر قانون کے تحت کام کیا جائے تو کسی کے جذبات کو ٹھیس بھی نہیں پہنچے گی اور نہ ہی عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس طرح کے نوٹس دئے جانے سے ہم سمجھتے ہیں کہ غیر ضروری تنازعات پیدا ہونگے اور شہریوں کی بڑی تعداد کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچے گی۔
ہم عاجزی کے ساتھ آپ کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ یہ مسٔلہ بہت ہی حساس ہے اور ہمارے معزز شہریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ اس لئے قانونی طور پر اور جائز طریقے سے کام ہوں تو ملک اور صوبے میں امن و امان برقرار رہے گا۔ ایسے معاملات کو ہمدردی اور غور و فکر کے ساتھ نمٹایا جا سکتا ہے۔