اردو

urdu

ETV Bharat / state

آسام کے وزراعلیٰ کے بیان پر ٹی ایم سی کی رکن پارلیمان کی تنقید - MP Sushmita Dev Reaction

ترنمول کانگریس کی راجیہ سبھا رکن پارلیمان سشمیتا دیو نے کہا کہ انہیں عوام کے ساتھ فرضی معلومات کا اشتراک نہیں کرنا چاہئے اور فرقہ وارانہ سیاست سے گریز کرنا چاہئے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 19, 2024, 4:56 PM IST

آسام کے وزراعلیٰ کے بیان پر ٹی ایم سی کی رکن پارلیمان کی تنقید
آسام کے وزراعلیٰ کے بیان پر ٹی ایم سی کی رکن پارلیمان کی تنقید ((ETV Bharat))

کولکاتا:آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے 17 جولائی کو ریاست میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھ کر 40 فیصد ہوگئی ہے۔ جو ریاست کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔ تیزی سے آبادیاتی تبدیلی ہمارے لیے سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔ بلکہ یہ ریاست کے وجود کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1951 میں آسام میں مسلمانوں کی آبادی صرف 12 فیصد تھی۔ اس وقت یہ تعداد دگنی سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ آج آسام میں مسلمانوں کی آبادی 40 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ وہیں وزیراعلیٰ سرما کے اس تبصرہ پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔

ٹی ایم سی کی راجیہ سبھا ایم پی سشمیتا دیو نے آسام کے وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما کے اس تبصرہ کو نشانہ بنایا ہے۔ دیو نے سی ایم سرما سے پوچھا کہ انہوں نے آبادی کا تناسب کہاں سے حاصل کیا، جب کہ کوویڈ وبائی بیماری کی وجہ سے 2021 میں مردم شماری نہیں کی گئی۔

وزیراعلیٰ سرما کے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے رکن پارلیمان سشمیتا دیو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا اور کہا کہ آسام کے وزیراعلیٰ سراسر جھوٹ بول رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیو نے کہا کہ 1951 میں آسام میں 25 فیصد مسلم آبادی تھی، یہ 12 فیصد نہیں تھی جیسا کہ وزیر اعلیٰ نے کہا تھا۔ ملک میں کووڈ کی وجہ سے مردم شماری نہیں ہوئی، پھر مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کیسے؟ وزیراعلیٰ سرما پر حملہ کرتے ہوئے دیو نے کہا کہ انہیں عوام کے ساتھ فرضی معلومات کا اشتراک نہیں کرنا چاہئے اور فرقہ وارانہ سیاست سے گریز کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:آسام میں 40 فیصد مسلم آبادی بڑھنے کا وزیراعلی کا دعوی بے بنیاد: اپوزیشن

غور طلب ہے کہ آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما نے یہ بیان جھارکھنڈ میں دیا تھا، جہاں انہوں نے گزشتہ روز بدھ کو بی جے پی کی وجے سنکلپ ریلی میں شرکت کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ سی ایم ہمنتا اس سے پہلے بھی کئی ایسے بیان دے چکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کئی بار لیڈروں کے سخت تبصروں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک بار پھر وہ آسام میں مسلم آبادی کے حوالے سے اپنے بیان کی وجہ سے سیاست دانوں کے نشانے پر آگئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details