اردو

urdu

ETV Bharat / state

حیدرآباد میں کبوتر پالنے کا دلچسپ شوق آج بھی زندہ ہے

محمد خلیل کا تعلق حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقے علی جاہ کوٹلہ سے ہے۔ ان کے پاس آج بھی ہزاروں اقسام کے کبوتر موجود ہیں، جن میں ریسنگ کبوتر کی نسل سے لے کر کئی غیر ملکی کبوتر بھی شامل ہیں۔

حیدرآباد میں کبوتر پالنے کا دلچسپ شوق آج بھی زندہ ہے
حیدرآباد میں کبوتر پالنے کا دلچسپ شوق آج بھی زندہ ہے

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2024, 4:52 PM IST

حیدرآباد میں کبوتر پالنے کا دلچسپ شوق آج بھی زندہ ہے

حیدرآباد: جنوبی بھارت میں واقع حیدرآباد شہر کی پہچان بلند میناروں اور گنبدوں سے ہے، ان بلند میناروں پر کبوتروں کا بسیرا ہوتا ہے۔ کبوتر ایک ایسا خوبصورت اور دلکش پرندہ ہے جو ہر کسی کو اچھا لگتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ پرندہ اکثر گھروں میں پالا جاتا ہے اور یہ پرندہ گھروں، مساجد اور درگاہوں پر بھی موجود ہوتا ہے۔ کہتے ہیں کہ کبوتر وہ جانور ہے جس کے لئے حضرت نوح ؑ نے امن و سلامتی کی دعا مانگی تھی اور یہی وجہ ہے کہ کبوتر انسانی آبادی سے مانوس ہے۔

حیدرآباد دکن کا بھارت کے قدیم شہروں میں شمار ہوتا ہے، شہر حیدرآباد میں لوگوں میں کبوتر پالنے کا شوق بڑا دلچسپ ہے۔ چھوٹے نظام میر محبوب علی خان بہادر کو کبوتر پالنے کا شوق تھا، انہوں نے حیدرآباد میں کئی کبوتر خانہ تعمیر کروایا تھا۔ قطب شاہی اور آصف جاہی دور کی قدیم مساجد پر کبوتروں کے رہنے کے لیے کبوتر خانہ تعمیر کیا جاتا تھا، جس میں آج بھی کبوتر رہتے ہیں۔

شہر حیدرآباد میں فی الوقت بھی کبوتروں کو پالنے والے محمد خلیل کا تعلق حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقے علی جاہ کوٹلہ سے ہے۔ ان کے پاس آج بھی ہزاروں اقسام کے کبوتر موجود ہیں۔ جن میں ریسنگ کبوتر کی نسل موجود ہیں، جو حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی میں سوار تھے۔ اس کے علاوہ عربی، ترکی، دکنی، دہلی، راجستھان کلکتہ و دیگر ریاستوں کے ہزاروں اقسام کے کبوتر موجود ہے۔

قدیم زمانہ میں حیدرآباد کی ہر بستیوں میں کبوتر پالنے کا شوق تھا، لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر کبوتروں کو ایک مخصوص انداز سے اڑایا کرتے تھے، اب وہ شوق کم ہوتا جارہا ہے۔ لیکن محمد خلیل نے اس شوق کو برقرار رکھا ہے۔ وہ آج بھی صبح کے وقت کبوتر کو اپنے انداز سے اڑاتے ہیں۔ واضح ہو کہ ان کبوتروں کو پالنا ہی کمال نہیں ہوتا ہے بلکہ ان کی صفائی اور ان کی غذا کا خیال بھی رکھنا بے حد ضروری ہوتا ہے۔ موسم کے اعتبار سے ان کے غذا اور رہنے کا بندوبست کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لکھنوں کے نوجوانوں میں کبوتر بازی کا بڑھتا شوق

شوقین افراد ایک ایک کبوتر پر لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں۔ اعلی نسل کے ان کبوتروں کو خاص طریقے سے تربیت دی جاتی ہے۔ شوقین افراد آبادی میں جگہ جگہ پنجرے لگا کر اپنے وقت کا کافی حصہ ان پالتو پرندوں پر صرف کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ شہر میں کئی مساجد تعمیر کی جا رہی ہیں لیکن کسی مسجد پر کبوتر خانہ تعمیر نہیں کیا جارہا ہے جبکہ مسجد پر کبوتر خانہ حیدرآباد کی ایک پہچان ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details