لکھنؤ: اگر آپ اے ٹی ایم بوتھ سے پیسے نکالنے جارہے ہیں تو ہوشیار ہوجائیں، کیونکہ دھوکہ بازوں نے اس بوتھ کے اندر آپ کے لیے ایسا جال بچھا رکھا ہے جس کی وجہ سے آپ اپنی زندگی کی جمع پونجی (زندگی بھر کی جمع کی ہوئی دولت) کھو سکتے ہیں۔ آپ کا اے ٹی ایم کارڈ مشین میں پھنس سکتا ہے۔ آپ پیسے بھی نہیں نکال سکیں گے۔
اگر آپ بینک کے ٹول فری نمبر پر مدد مانگتے ہیں، تو وہاں بھی آپ کو دھوکہ دیا جا سکتا ہے۔ تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کس طرح دھوکہ بازوں نے اے ٹی ایم بوتھ کے اندر اپنا جال بچھا دیا۔
کیس 1: کانپور کے رہنے والے ونود کمار مئی کے مہینے میں رقم نکالنے کے لیے ایک نجی بینک کے اے ٹی ایم بوتھ پر گئے تھے۔ اے ٹی ایم مشین میں کارڈ ڈالنے کے بعد اس نے مزید تمام طریقہ کار مکمل کیا۔ لیکن نیٹ ورک مصروف ہونے کی وجہ سے رقم جاری نہیں ہو سکی۔ جب ونود نے کارڈ نکالنے کی کوشش کی تو وہ بھی پھنس گیا، جب کئی بار کینسل بٹن دبانے کے بعد بھی کارڈ نہیں نکلا تو ونود نے بوتھ کے اندر ایک پوسٹر پر دکھائے گئے ہیلپ لائن نمبر پر کال کی۔ کال کے ذریعے ان سے کارڈ سے متعلق مکمل تفصیلات طلب کی گئیں اور ان کے موبائل پر ایک او ٹی پی بھی بھیجا گیا، جسے ونود نے فوراً شیئر کیا۔ کال کرنے والے نے کال منقطع کر دی اور دو منٹ کے اندر ونود کو 73 ہزار روپے کی کٹوتی کا پیغام ملا۔
کیس 2: میرٹھ میں، ونیت شرما نے بینک کے اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کے لیے تمام طریقہ کار کئے لیکن اس کے پیسے مشین سے نہیں نکلے۔ ونیت نے اے ٹی ایم بوتھ میں لکھے نمبر پر کال کی اور مدد مانگی۔ کانپور کے ونود کی طرح دھوکہ بازوں نے ونیت کو اپنا شکار بنایا اور پھر اس کے اکاؤنٹ سے 40 ہزار روپے نکال لیے۔ اس کے علاوہ اے ٹی ایم مشین سے جو رقم نہیں نکالی گئی تھی وہ بھی ضائع ہوگئی۔
اب دھوکے باز اس نئی چال سے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں:
اگر ہم ان دونوں صورتوں کو دیکھیں تو کیش ٹرے میں اسکیمر لگانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن ان دونوں صورتوں میں نئی بات یہ ہے کہ بدمعاشوں نے اے ٹی ایم بوتھ کے اندر بینک کے ٹول فری نمبر کے بجائے پوسٹر چسپاں کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی پریشانی کی صورت میں اس نمبر پر کال کریں۔ یہ نمبر ان دھوکے بازوں کا ہے۔ ایسے میں جب بھی کسی کا کارڈ پھنس جاتا ہے یا ٹرے سے پیسے نہیں نکلتے تو لوگ ان نمبروں پر کال کرتے ہیں۔ گھبراہٹ میں لوگ انہیں اپنی تمام تفصیلات بتا دیتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔