اردو

urdu

ETV Bharat / state

تلنگانہ اسمبلی میں ذات پر مبنی سروے کے لئے قرار داد منظور - ذات پر مبنی سروے

Caste Survey in Telangana ریاست تلنگانہ کی اسمبلی میں پسماندہ طبقات پر خصوصی توجہ دینے کے لئے ذات پر مبنی سروے کے لئے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی گئی ہے۔

caste survey in Telangana
caste survey in Telangana

By IANS

Published : Feb 17, 2024, 2:16 PM IST

حیدرآباد: تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں جمعہ کے روز پسماندہ طبقات پر خصوصی توجہ کے ساتھ گھر گھر گھر جاکر جامع سروے کے ساتھ ذات پر مبنی سروے کے لئے ایک قرارداد منظور کی گئی ہے۔حکومت نے کہا کہ اس سروے کا مقصد لوگوں کی سماجی، اقتصادی، تعلیمی، روزگار، سیاسی اور ذات پات کی حیثیت کا جائزہ لینا ہے۔ یہ قرارداد میراتھن بحث کے بعد منظور کی گئی جس کے دوران اپوزیشن پارٹیوں نے تجویز دی کہ قرارداد کے بجائے بل منظور کیا جائے۔ تاہم کانگریس حکومت نے قانون سازی کی ضرورت کو مسترد کردیا۔

پسماندہ طبقات کی بہبود کی وزیر پونم پربھاکر کے ذریعہ پیش کردہ قرارداد کو پڑھتے ہوئے کہا کہ"ایوان نے گھر گھر گھر جاکر جامع سروے سماجی، اقتصادی، تعلیمی، روزگار، سیاسی اور ذات کے سروے پورے تلنگانہ کے لئے کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مختلف سماجی، اقتصادی، تعلیمی، روزگار اور سیاسی مواقع کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کیا جا سکے''۔

بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر پونم پربھاکر نے کہا کہ حکومت نے ذات کے سروے کے لیے 150 کروڑ روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یقین دلایا کہ اگر ضرورت پڑی تو مزید فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سروے شفاف طریقے سے کیا جائے گا۔ انہوں نے ایوان کو یہ بھی یقین دلایا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سیاسی پارٹیوں، پسماندہ طبقات کے لیڈروں اور ماہرین سے ذات کے سروے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے میں تعاون کرے گی۔

تلنگانہ کے وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران ذات پر مبنی سروے کروانے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے ذات پر مبنی سروے کو متفقہ طور پراسمبلی میں منظور کرنے پر تمام پارٹیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی خواہش ہے کہ کمزور طبقات سماجی، سیاسی اور روزگار کے شعبوں میں ترقی کریں۔

بحث میں مداخلت کرتے ہوئے وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کے ارکان جامع سروے کرنے کے حکومت کے عزم پر لوگوں میں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے انعقاد کے لئے قرارداد ریاستی کابینہ میں وسیع بحث کے بعد پیش کی گئی تھی کہ اس کے لئے کون کون سے طریقوں کو اپنایا جانا چاہئے۔ وزیر اعلیٰ نے بی آر ایس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ''پچھلی حکومت نے ایک جامع گھریلو سروے کیا تھا لیکن سروے کی تفصیلات کو عام نہیں کیا گیا تھا، ایک خاندان نے سروے کے اعداد و شمار کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا"۔

اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے ذات کے سروے کے لیے اپنائے جانے والے طریقوں پر سوالات اٹھائے۔ بی آر ایس، بی جے پی، اے آئی ایم آئی ایم اور سی پی آئی کے ارکان نے سروے کرنے والی ایجنسی، ٹائم فریم اور قانونی پشت پناہی جیسی تفصیلات طلب کیں۔ بی آر ایس کے ورکنگ صدر نے بی آر ایس کی جانب سے ذات کے سروے کے قرار داد کو مکمل تعاون کی پیشکش کی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ قرار داد کی منظوری کے لیے اجلاس کو دو دن تک بڑھایا جائے۔

مزید پڑھیں

مجلس اتحاد المسلمین کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے سوال کیا کہ حکومت نے ایسا بل کیوں نہیں پیش کیا ہے جس سے پورے عمل کو قانونی حمایت ملے۔ وہ چاہتے تھے کہ حکومت پچھلی بی آر ایس حکومت کے ذریعہ کئے گئے اسی طرح کے گھریلو سروے کی تفصیلات پیش کرے۔

آئی اے این ایس

ABOUT THE AUTHOR

...view details