اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی کے ایمس میں منکی پوکس کا مشتبہ مریض داخل، ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہے شخص - MONKEYPOX CASE IN INDIA

Monkeypox Case: دہلی ایمس کی انتظامیہ کے مطابق جس شخص کو مانکی پوکس کا مشتبہ مریض سمجھا جا رہا ہے، اس کی ٹیسٹ رپورٹ منفی پائی گئی ہے۔ ایسی صورت حال میں کہیں سے بھی منکی پوکس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن ڈاکٹروں کی ٹیم اب بھی مریض کی نگرانی کر رہی ہے۔

دہلی کے ایمس میں منکی پوکس کا مشتبہ مریض داخل
دہلی کے ایمس میں منکی پوکس کا مشتبہ مریض داخل (ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2024, 7:40 AM IST

نئی دہلی: منکی پوکس کے ایک مشتبہ مریض کو دہلی ایمس میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایمس سے ملی اطلاع کے مطابق یہ مریض دوسرے ملک کے سفر سے واپس آیا ہے۔ اگر اس شخص میں منکی پوکس کی علامات دکھنے پر اسے ایمس کے اے بی 7 وارڈ میں الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔ تاہم، مریض میں منکی پوکس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ اس کی رپورٹ منفی آئی ہے۔ فی الحال یہ شخص ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہے۔

واضح رہے کہ سال 2022 میں دہلی ایمس میں منکی پاکس کے کچھ کیسز پائے گئے تھے، تب سے ایمس میں اس کی جانچ کی سہولت شروع کی گئی تھی۔ تاہم، اگر ایمس میں کسی مریض میں منکی پوکس کی تصدیق ہوتی ہے، تو اسے صفدر جنگ اسپتال ریفر کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت نے اسے منکی پاکس کے مریضوں کے لیے ریفرل ہسپتال قرار دیا ہے۔ اے بی 7 وارڈ میں منکی پوکس کے مشتبہ مریضوں کے لیے پانچ بستر مختص کیے گئے ہیں۔

اے بی 7 وارڈ مریض کے لیے ایک عارضی ہولڈنگ ایریا کے طور پر کام کرے گا جب تک کہ اسے حتمی دیکھ بھال کے لیے صفدرجنگ اسپتال منتقل نہیں کیا جاتا۔ منکی پاکس کے مریضوں کو صفدر جنگ اسپتال منتقل کرنے کے لیے ایک ایمبولینس مختص کی گئی ہے۔ ایمرجینسی عملے کو ایمبولینس کو موبائل نمبر 8929683898 پر مطلع کرنا ہوگا تاکہ منکی پوکس کے مشتبہ مریض کو صفدر جنگ اسپتال منتقل کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ لیڈی ہارڈنگ، آر ایم ایل اسپتال اور دہلی حکومت کے لوک نائک، جی ٹی بی اور امبیڈکر اسپتال کو بھی ایم پوکس کے مریضوں کے علاج کے لیے نوڈل اسپتال بنایا گیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سال 2022 میں ہندوستان میں مونکی پوکس کے 23 کیس سامنے آئے تھے۔ پھر دہلی میں بھی یہ معاملہ سامنے آیا۔ اس کے انفیکشن کی وجہ سے بخار، جلد پر سرخ نشان، چھالے اور جلد پر کھجلی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کورونا کے بعد اب دنیا پر ایک نئی وبا کا خطرہ، ڈبلیو ایچ او کا عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان، بھارت میں بھی پھیل رہا وائرس

ABOUT THE AUTHOR

...view details