نئی دہلی/ کولکاتا؛مغربی بنگال کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی ایک ایسے وقت میں جب انتخابات چل رہے ہیں۔ اب اگر سی بی آئی تحقیقات کرتی ہے تو پوری کابینہ کے جیل جانے کا خطرہ ہے۔ ہائی کورٹ نے ایسا حکم دیا ہے، جس پر عمل نہیں ہو سکتا۔ اس فیصلے پر عبوری حکم امتناعی دیا جائے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کابینہ کے رکن کے خلاف سپر نیومریکل پوسٹ بنانے پر انکوائری روک دی ہے۔
اسکول سروس کمیشن کے وکیل راکیش دویدی نے عدالت میں سوال اٹھایا اور کہا کہ5000لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کئے جانے کا معاملہ ہے مگر 23ہزار ایسے اساتذہ کی تقرری منسوخ کی گئی ہے جن کے خلاف کوئی شکایت نہیں ہے۔سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہاکہ تعینات پینل سے باہر کی گئی ہے۔ یہ سراسر فراڈ ہے۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایس ایس سی، مدھیہ شکشا پریشد اور نوکری سے برطرف کردئیے اساتذہ کے ایک گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ کے سامنے شروع ہوئی۔
گزشتہ پیر کو ہائی کورٹ نے ایس ایس سی کیس میں 2016 کی بھرتی کے پورے پینل کو منسوخ کر دیا۔ جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبر راشدی پر مشتمل ڈویژن بنچ کے فیصلے کے نتیجے میں25,753اساتذہ اور تعلیمی کارکن اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہائی کورٹ نے ملازمتیں منسوخ کرنے کے علاوہ میعاد ختم ہونے والے پینل میں ملازمتیں حاصل کرنے والوں کو تنخواہ واپس کرنے کا حکم دیا جنہوں نے وائٹ پیپرز جمع کروا کر نوکریاں حاصل کیں۔