لکھنو: اتر پردیش کے ہاتھرس میں بھگدڑ کا ایک المناک واقعہ پیش آیا جس میں اب تک 116 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ حکام نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہاتھرس ضلع کے مغل گڑھی گاؤں میں ایک مذہبی تقریب کے دوران اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ اس دوران کم از کم 60افراد ہلاک ہوگئے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہاتھرس میں بھگدڑ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ یوپی کے سی ایم نے ہاتھرس بھگدڑ میں مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
اترپردیش کے ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ، 116 افراد ہلاک - Stampede During Satsang - STAMPEDE DURING SATSANG
Stampede During Satsang اتر پردیش کے ہاتھرس میں، سکندرراؤ کے منڈی کے قریب پھولرائی گاؤں میں 'ستسنگ' کے اختتام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 116 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی۔ اطلاعات کے مطابق اس افسوسناک واقعہ کے مہلوکین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ستسنگ ایک ہندو مذہبی اجتماع ہے جو عام طور پر رات کے وقت منعقد ہوتا ہے۔
Published : Jul 2, 2024, 5:33 PM IST
|Updated : Jul 2, 2024, 9:35 PM IST
ایٹا کے ایس ایس پی راجیش کمار سنگھ نے بتایا کہ لاشوں کو ایٹا اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے اور ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے اور واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ وہیں اس دلخراش واقعہ پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کےلئے ایک ٹیم تشکیل دی ہے جس میں ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آگرہ زون اور پولیس کمشنر علیگڑھ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں سانحہ کی وجوہات کا پتہ لگایا جائے گا۔
اتر پردیش کے ہاتھرس میں، سکندرراؤ کے منڈی کے قریب پھولرائی گاؤں میں 'ستسنگ' کے اختتام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 116 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی۔ اطلاعات کے مطابق اس افسوسناک واقعہ کے مہلوکین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ستسنگ ایک ہندو مذہبی اجتماع ہے جو عام طور پر رات کے وقت منعقد ہوتا ہے۔