نئی دہلی:ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں گذشتہ دنوں مسجد کو مسمار کرنے اور پھر پر تشدد واقعات کے بعد اب جو خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس میں بتایا جا رہا ہے کہ کس طرح سے مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ گھروں میں موجود خواتین کے ساتھ مار پیٹ کی باتیں بھی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں سامنے آئی ہیں۔ ایسے میں مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا ماحول خراب کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دراصل انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں انہوں نے بھی ہلدوانی کا دورا کیا تھا ان کے مطابق جس زمین کو ریلوے کی زمین بتایا جا رہا ہے اسی زمین پر مسجد بھی ہے درگاہ بھی ہے اور مندر بھی گذشتہ 150 برسوں سے موجود ہیں جبکہ کچھ گھر تو 175 برس پرانے بھی وہاں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا اگر آپ تاریخ اٹھاکر دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ بھارت میں سب سے پہلی ریلوے لائن 1881 میں لائی گئی جبکہ اس زمین پر موجود مکانات درگاہیں اور مساجد اس سے بھی قدیم ہے ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ اس زمین کا تعلق ریلوے سے ہے؟ اس زمین پر 50 ہزار سے زائد افراد مقیم ہیں کیا زمین کی قیمت انسانی جان سے زیادہ قیمتی ہے؟ آخر ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے؟ زمین انسان کے لیے ہوتی ہے انسان زمین کے لیے نہیں ہوتا۔