حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی میں اے آئی ایم آئی ایم قانون ساز پارٹی کے لیڈر اکبر الدین اویسی نے تلنگانہ کے بندلا گوڑا میں فاطمہ اویسی کالج کو منہدم کرنے کی دھمکیوں کی مذمت کی اور ایک جذباتی تقریر کی۔ انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ انہیں گولی مار دیں لیکن ان کے کالج کو تباہ نہ کریں۔
اکبر الدین اویسی نے کہا کہ اگر دشمنی کرنی ہے تو مجھ سے کرو، مجھے گولی مار دو، مجھے تلوار اور چاقو سے مار دو لیکن میرے اچھے کاموں کو برباد نہ کرو۔ میں کمزور نہیں ہوں، میرے پاس طاقت اور جذبہ دونوں ہیں۔ میں دشمن کو نیست و نابود کرنے کا ہنر بھی رکھتا ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں لڑائی میں پیچھے نہیں ہٹتا، میرے جسم پر چوٹ کے نشان ہیں لیکن میری پیٹھ پر کوئی نشان نہیں، ہم اپنی پیٹھ نہیں دکھاتے۔
- حجاب پہننے والی بہنیں کمزور نہیں ہوتی:
اکبر الدین اویسی نے مسلم لڑکیوں کے حجاب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننے والی بہنیں کمزور نہیں ہوتی۔ وقت آنے پر اپنا جذبہ دکھائیں گی۔ اگر دنیا دیکھنا چاہتی ہے تو ہماری بہنیں اپنا جنون و جذبہ دکھائیں گی۔ ہم نے تاج محل، لال قلعہ، چارمینار اور قطب مینار اس ملک کو دیا ہے اور ہم ہمیشہ دیتے رہیں گے۔
- حال ہی میں اسد الدین نے اکبر الدین کی تعریف کی تھی:
حال ہی میں امراوتی سے بی جے پی امیدوار نونیت رانا، جو بی جے پی کی لوک سبھا امیدوار مادھوی لتا کی حمایت میں ووٹ مانگنے آئے تھے، نے اویسی برادران کو نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے اکبر الدین اویسی کے ایک بیان پر بات کرتے ہوئے اشتعال انگیز تقریر کی اور 15 سیکنڈ کا چیلنج دیا۔ اس کے بعد اسد الدین اویسی کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس میں وہ نونیت رانا کے بیان کا جواب دیتے ہوئے نظر آئے۔ اویسی کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا گیا ہے، جس میں نونیت رانا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے وہ کہتے ہیں، کیا میں مرغی کا بچہ ہوں؟ بتاؤ کہاں آنا ہے۔
- چھوٹا اپنا توپ ہے: