لکھنؤ:معروف عالم دین مفتی شکیل احمد سیتا پوری آج تقریبا ڈھائی بجے شب 80 برس کے عمر میں انتقال کر گئے۔ مرحوم کی تدفین آج بعد نماز عصر لکھنؤ کے عیش باغ قبرستان میں ادا کی جائے گی۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ مرحوم نے 1979 میں دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی۔ بعد ازاں انہوں نے مدرسہ حسینیہ سروٹ مظفر نگر میں تدریش کی خدمات انجام دی۔ پھر دارالعلوم دیوبند میں مفتی شکیل احمد سیتا پوری کو بحیثیت استاد مدعو کیا گیا، جہاں انہوں نے تقریباً 12 برس تک آپ نے وہاں تدریسی خدمات انجام دیں۔ طلبا کے ساتھ نہایت شفقت سے پیش آتے تھے۔
معلومات کے مطابق بتا یا گیا ہے کہ مفتی شکیل سیتا پوری نے ضیاء العلوم سیتاپور اور جامع العلوم میں بھی تعلیم دی۔ مفتی شکیل احمد سیتا پوری مر حوم ضلع بستی کے رہائشی ہیں۔ مفتی شکیل احمد سیتا پوری ایک مدرسہ میں شیخ الحدیث کے منصب پر بھی رہ چکے ہیں۔ آپ باکمال خطیب واعظ اور بے حد مقبول شخصیت کے مالک تھے۔ آپ کو فن فقہ اور تفسیر میں عبور حاصل تھا۔ وہ کتابوں کے مطالعہ کے بے حد شوقین تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آخری عمر تک بھی اپنے ساتھ ہمیشہ کتاب رکھتے تھے۔