اردو

urdu

ETV Bharat / state

آئین ہند کو ہرحال میں اپنی اصلی صورت میں باقی رکھا جانا ضروری ہے: نجیب جنگ - Najeeb Jung Reaction

Najeeb Jung Reaction On Constitution قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں شری رام بہادر رائے کی کتاب ’آئین ہند: ان کہی کہانی‘ کی تقریب اجرا اور مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنرنجیب جنگ نے کی۔

آئین ہند کو ہرحال میں اپنی اصلی صورت میں باقی رکھا جانا ضروری ہے: نجیب جنگ
آئین ہند کو ہرحال میں اپنی اصلی صورت میں باقی رکھا جانا ضروری ہے: نجیب جنگ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 12:58 PM IST

آئین ہند کو ہرحال میں اپنی اصلی صورت میں باقی رکھا جانا ضروری ہے: نجیب جنگ

نئی دہلی:سابق لیفٹیننٹ گورنرنجیب جنگ نے اپنے صدارتی خطاب میں آئین ہند پر بات کرتے ہوئے کہاکہ آئین کے بیسک اسڑکچر کو بدلنے کی بالکل بھی ضرورت نہیں ہے۔آئین مساوات اورجمہوریت کی جوتعلیم دیتا ہے۔ اسے ہرحال میں اپنی اصلی صورت میں باقی رکھاجاناضروری ہے۔آئین ہندان کہی کہانی پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ایسا انوکھا کام پہلے کبھی نہیں ہوااورنہ ہی آگے ہوگا،یہ کتاب سب کو پڑھنی چاہیے اورخاص طورپر نئی نسل کو اس کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔

خیرمقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے قومی کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے تمام مہمانان کا استقبال کیا۔انھوں نے کہاکہ عالمی یوم کتاب کے موقع پر دہلی کی چار یونیورسٹیوں میں ’کتاب اورقرأت‘ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیاگیا تاکہ طالب علم کو کتاب سے قریب کیا جائے اور کتاب کلچر کو فروغ دیا جائے۔

انھوں نے کہاکہ کوئی بھی ملک آئین سے چلتاہے۔حکومتیں آئین کے دائرے میں چلتی ہیں۔یہ کتاب بے حد منفرد ہے۔اس کتاب کو پڑھ کراندازہ ہوگا کہ آئین کیوں بنا اور آئین بنانے کے کیا محرکات تھے۔ان تمام باتوں کو اس کتاب میں بڑی خوب صورتی سے بیان کیا گیا ہے۔

کتاب کے مصنف شری رام بہادر رائے صدر اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فاردی آرٹس نے اپنے خطاب میں کہاکہ سمودھان کو مانناالگ بات ہے۔اس کو جانناالگ۔ سمودھان کو جاننے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ بے حد ضروری ہے۔ سمودھان پر بہت سی کتابیں موجود ہیں ملک کے ہر شہری کو چاہیے کہ وہ جس ملک میں رہ رہاہے وہاں کے آئین کو سمجھے، اس میں بتائے گئے قوانین پر عمل پیرا ہو،

انھوں نے کہاکہ ہندوستان کا آئین سب سے الگ ہے،دنیاکے بیشتر ممالک کے آئین میں لکھا ہوا ہے کہ اسے بدلا نہیں جاسکتا لیکن ہندوستان کا آئین کھلا ہوا ہے۔اس میں ضرورت پڑنے پر تبدیلی کی جاسکتی ہے۔یہ سمودھان کی طاقت بھی ہے۔ہندوستان کی طاقت بھی۔ انھوں نے مزید کہاکہ سمودھان کی سب سے بڑ ی طاقت یہ ہے کہ اس میں دھرم اورمذہب کی کوئی جگہ نہیں ہے بلکہ یہاں کے شہری کو اوراس کے حقوق کو مرکز میں رکھا گیا ہے۔

ماہر قانون اور انسانی حقوق کے اسکالر پروفیسر خواجہ عبدالمنتقم نے اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارا ایک آئین ہے۔ دنیامیں بہت سے ایسے ممالک ہیں جن کا اپناکوئی آئین نہیں ہے۔ انھوں نے کتاب پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ یہ کتاب بے حداہم ہے اور اس کتاب کے بیشتر حوالات معیاری تصانیف سے دیے گئے ہیں۔

مہمان اعزازی پروفیسر شاہد اختر ممبر قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ایک انسان اسی وقت اچھابن سکتا ہے جب وہ ملک کے آئین کو اچھی طرح مانے ،جب قانون بن رہاتھاتو اس وقت کے حالات اور ماحول سے ہم بالکل بھی ناواقف تھے ۔یہ کتاب ان تما م باتوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے،آئین کو جاننے اوراسے اچھی طرح سمجھنے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ ضروری ہے۔

آئین ہند:ان کہی کہانی کے مترجم ڈاکٹر جاوید عالم نے ترجمے کے حوالے سے ان کوجو دشواریاں پیش آئیں۔ اس پر انھوں نے کہاکہ آئین ہند سے متعلق جو مباحث ہیں وہ واقعی پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ تقریب کی نظامت حقانی القاسمی نے کی اور اظہار تشکر ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی اسسٹنٹ ڈائرکٹر (اکیڈمک) نے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:خالصہ کے یوم تاسیس پر 192 سکھ عقیدت مندوں کا ایک گروپ پاکستان کے لیے روانہ - Pilgrimage To Pakistan

اس تقریب میں محمداحمداسسٹنٹ ڈائرکٹر(ایڈمن)،محترمہ نیلم رانی،کلیم اللہ ،انتخاب احمد، شاہنواز محمد خرم، اورکونسل کا پورا عملہ شریک تھا۔ اردو دنیا کی معزز شخصیات نے بھی اس تقریب میں شرکت کی جن میں دانش اقبال، سہیل انجم، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر تسنیم فاطمہ، پروفیسر شہپر رسول، فیروز بخت، شفیق الحسن، اسد رضا، پروفیسر نزہت پروین، ڈاکٹر سلمیٰ شاہین، ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا، پروفیسر اختر حسین، ڈاکٹر رخشندہ روحی، پروفیسر نوشاد ملک، ڈاکٹر ابوظہیر ربانی، خورشید حیات، محمد شہزاد، محمد افضل وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details