ممبئی: مہاراشٹر ایوان اسمبلی میں اج خصوصی اجلاس کے دوران مراٹھا ریزرویشن کو لے کر حکومت نے ہری جھنڈی دکھائی ہے لیکن اسے بیچ مسلمانوں کے ریزرویشن کو لے کر حکومت نے کسی بھی رکن اسمبلی کو یہ موقع نہیں دیا کہ وہ مسلمانوں کے ریزرویشن کو لے کر اپنی بات رکھ سکیں۔ رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ ایوان میں جس طرح سے حکومت نے مراٹھا ریزرویشن کو ہری جھنڈی دی ہے ہم اس کو لے کر خوش ہیں لیکن مسلمانوں کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ اخر حکومت سے اپنی بات کیسے منوائے ہمیں یہ سیکھنا ہوگا کہ کس طرح سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر لوگوں نے اپنی اواز بلند کی جس کے بعد حکومت کو مجبور ہونا پڑا مسلمانوں کو سیکھنا ہوگا۔
مسلمانوں کو ریزرویشن کے لیے مراٹھا ریزرویشن مظاہرین سے سبق حاصل کرنا ہوگا: مفتی اسماعیل - مراٹھا ریزرویشن مظاہرین
رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ ایوان میں جس طرح سے حکومت نے مراٹھا ریزرویشن کو ہری جھنڈی دی ہے ہم اس کو لے کر خوش ہیں لیکن مسلمانوں کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے۔
Published : Feb 20, 2024, 9:48 PM IST
مفتی اسماعیل قاسمی نے کہا ہے کہ ہمیں کورٹ نے کہا ہے اور اس کے لیے باقاعدہ رپورٹ کورٹ میں داخل کی گئی ہے جس کے بعد ہی کورٹ نے مسلمانوں کی پسماندگی ان کی غربت اور ان کی کمزوریوں کو لے کر ہی حکومت کو حکم دیا ہے لیکن حیرانی اس بات کی ہے کہ کورٹ کے حکم کے بعد بھی مہاراشٹر حکومت کے سر پر جو تک نہیں رینگ رہی ہے اس لیے اب مسلمانوں کو اور مسلم تنظیموں کو مسلمانوں کے ریزرویشن کو لے کر مراٹھا ریزرویشن والوں سے سیکھنا ہوگا ان سے یہ سبق لینا ہوگا کہ کس طرح سے حکومت کو مجبور کر دیں تاکہ حکومت ہمارے حقوق کو لے کر کسی بھی طرح سے لاپرواہی یا عدم توجہی نہ کرے۔
مفتی اسماعیل نے کہا ہے کہ بھونڈی میں جس طرح سے ایچ ٹی کی 16 بسوں دو بسوں تک محدود کر دینا یہ حکومت کا تعثبانہ رویہ ظاہر کرتا ہے کیونکہ جہاں جہاں مسلمان ہیں چاہے وہ مالے گا ہو چاہے وہ بھیونڈی ہو وہ حکومت کے تعصب کا شکار ہے اس لیے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے مراٹھا ریزرویشن اور مظاہرین سے سبق حاصل کریں اور اپنی اواز بلند کریں تو یقینا حکومت اپ کے حق اپ کو دینے کے لیے مجبور ہو جائے گی۔