لکھنو: مسلم پرسنل بورڈ کے رکن مولانا عتیق بستوی نے اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کورٹ قانون کی منظوری کے بعد سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ یہ قانون ہمیں ہرگز قبول نہیں ہے یہ سیاسی مقاصد کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے اس کے خلاف ہم عدالت عظمی کا رخ کریں گے۔ اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کورٹ منظور ہونے کے بعد آسام حکومت نے تعدد ازدواج اور یونیفارم سول کوڈ قانون لانے کی کا اعلان کیا۔ جس کے بعد مولانا نے کہا یہ دونوں حکومتیں اقلیتی طبقہ کے خلاف استحصال کو لے کر مقابلہ آرا ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں اقلیتوں پر شدید ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتراکھنڈ کے میں یونیفارم سول کوڈ کی منظوری کے فورا بعد آسام حکومت نے بھی اسے لانے کا اعلان کیا۔ حالانکہ یہ قانون نہ صرف اقلیتوں کے لیے نقصاندہ ہے بلکہ ملک کے دیگر قبائل کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس قانون کو ابھی تفصیل سے مطالعہ نہیں کیا ہوں تاہم سرسری طور پہ دیکھنے سے یہی واضح ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہے اور قانون میں کئی جگہ تو تضاد بھی پایا جا رہا ہے۔