بیدر: مفتی فاروق قاسمی نے دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری و دینی علوم پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور ڈیجیٹل کا دور ہے۔ اس دور میں کمپیوٹر عصری علوم کے ساتھ سیکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے جامعہ میں بچوں کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی شروع کی ہے۔ اس کے لیے باضابطہ طور پر الگ الگ مضامین کے لیے معلمین کو مقرر کیا گیا ہے۔ عصری علوم میں علاقائی زبان کے علاوہ انگریزی اور اردو جیسی زبانوں پر بچوں کو تربیت دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بچوں میں پوشیدہ صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے بھی جامعہ میں کئی مقابلہ جات منعقد کیے جا رہے ہیں۔
دینی علوم کے ساتھ عصری علوم وقت کی اہم ضرورت: - MUFTI FAROOQ ON MODERN EDUCATION - MUFTI FAROOQ ON MODERN EDUCATION
Mufti Farooq On Modern Education ضلع بیدر میں واقع جامعہ اسلامیہ مدینۃ العلوم کے صدر مفتی فاروق قاسمی نے کہا کہ موجودہ دور میں عصری علوم وقت کی سب سے اہم ضرورت بن گئی ہے۔ اس لیے مدارس دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دینی علوم کے ساتھ عصری علوم وقت کی اہم ضرورت
Published : Mar 21, 2024, 3:06 PM IST
یہ بھی پڑھیں:ایک بیٹھک میں مکمل قران مجید سنانے کی سعادت
مفتی فاروق نے مزید کہا کہ دینی مدارس کے ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ وقت کے تقاضے کے مدنظر عصری علوم پر بھی محنت کریں کیونکہ مدرسہ سے فارغ شدہ بچے جب سماج میں روزگار کی تلاش میں کہیں پر بھی جائے تو انہیں کسی قسم کی دشواریوں کا سامنا نا کرنا پڑے۔ اس کی مدد سے وہ بہتر زندگی گزار سکیں۔