چنڈی گڑھ: یہاں کے ایک ذہنی صحت کے ادارے کو بدھ کو ای میل کے ذریعے بم کی دھمکی دی گئی تھی لیکن بعد میں یہ دھوکہ نکلا۔ پولیس نے بتایا کہ صبح ای میل موصول ہونے کے بعد مریضوں اور ملازمین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور تلاشی مہم شروع کی گئی۔
انسٹی ٹیوٹ کے ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ یہی ای میل دہلی اور جنوبی ہندوستان کے متعدد اسپتالوں کو بھیجا گیا تھا۔ چندی گڑھ پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور دماغی صحت کے ادارے کے احاطے کی اچھی طرح تلاشی لی لیکن کچھ بھی دستیاب نہیں ہوا۔
چندی گڑھ پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دلویر سنگھ نے کہا کہ ہمیں کچھ نہیں ملا۔ پولیس اہلکاروں کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ، ڈاگ اسکواڈ اور فائر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو بھی ای میل کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر تعینات کیا گیا تھا۔ چندی گڑھ کے سیکٹر 32 میں مینٹل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اپراجیتا نے دن کے اوائل میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہسپتال کو صبح ای میل پر بم کی دھمکی موصول ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہسپتال میں مریضوں، ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین سمیت تقریباً 100 لوگ موجود تھے۔ ڈاکٹر نے کہا کہ "ہمیں ایک ای میل موصول ہوئی ہے۔ ہمارے مرکز کے علاوہ، یہ ای میل ملک کے کئی نفسیاتی ہسپتالوں کو بھیجا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ ہسپتال میں بم ہے۔" ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر اپراجیتا نے کہا کہ "ہم نے ای میل پولیس کو بھیج دیا ہے۔ بھیجنے والے کا نام معلوم نہیں ہو رہا تھا۔ اسے ذاتی ای میل آئی ڈی سے بھیجا گیا تھا۔"
یہ پوچھے جانے پر کہ ای میل میں کون سے دوسرے اسپتالوں کا ذکر کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ "اس میں دہلی کے کچھ اسپتالوں کے نام تھے، کچھ جنوبی ہندوستان کے اور رانچی کے سی آئی پی (سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری) کو دھمکی دی گئی تھی"۔ ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ای میل میں لکھا تھا کہ ہسپتال میں بم ہے اور ہر کوئی مر جائے گا۔