جالنا: مراٹھا ریزرویشن کی مانگ کر رہے مراٹھا سماج کا احتجاج ایک بار پھر پُرتشدد ہو گیا ہے۔ مشتعل مظاہرین نے جالنہ کے امبڑ تعلقہ میں ایس ٹی بس کو آگ لگا دی۔ اس پس منظر میں جالنہ کے کلکٹر ڈاکٹر شری کرشنا پنچال نے امبڑ میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
مہاراشٹر کے ضلع جالنا میں مراٹھا ریزرویشن مظاہرین نے مبینہ طور پر مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر ریاستی حکومت کے خلاف تیرتھ پوری، امبڑ تعلقہ میں مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) کی ایک بس کو نذر آتش کر دیا۔ سرکاری ذرائع نے پیر کو بتایا کہ ایم ایس آر ٹی سی کے امبڑ ڈپو مینیجر نے مراٹھا مظاہرین نے ایک بس کو آگ لگا دی جس کے بعد مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
افسران نے بتایا کہ امبڑ میں اس واقعہ کے بعد امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ علاقے میں انٹرنیٹ اور بس سروسز کو بند کر دیا گیا ہے۔ ریزرویشن کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ریزروشن کارکن منوج جارنگے -پاٹل اتوار کو جارح ہو گئے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر الزام لگایا کہ وہ انہیں مارنا چاہتے ہیں۔ انہیں اپنی یاترا کے دوران چکر آنے کا تجربہ ہوا اور اگلی صبح ممبئی واپس آنے سے پہلے انہوں نے بھمبری گاؤں میں رات گزاری۔