جھنجھنو:راجستھان کےکھیتری کاپر میں منگل کو پیش آنے والےلفٹ گرنے کے حادثے کے 12 گھنٹےبعد بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کان کے ایگزٹ گیٹ پر نصف درجن ایمبولینسیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ اس دوران کان میں پھنسے 14 میں سے آٹھ افراد کو بچا کر باہر نکال لیا گیا۔ دیر رات ایس ڈی آر ایف کی ٹیم بھی کھیتری پہنچی اور بچاؤ کے کام میں این ڈی آر ایف کی ٹیم کی مدد کی۔ قابل ذکر ہے کہ جھنجھنو ضلع کے کھیتری میں ہندوستان کاپر کی اس کان کو ایشیا کا سب سے بڑا تانبے کا پروجیکٹ کہا جاتا ہے۔ حادثے کے بعد ضلع کلکٹر نیمکتھنا شرد مہرا، ایس پی پروین کمار نائک نوناوت، سی ایم ایچ او ونے گہلاوت پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے۔ اس دوران ایم ایل اے دھرم پال گجر اور ایس ڈی ایم سویتا شرما بھی موقع پر موجود ہیں۔
تین افراد کو بچا لیا گیا: کھیتری کاپر میں امدادی کاموں میں مصروف ٹیموں نے کان میں پھنسے تین افراد کو بحفاظت نکال لیا۔ ڈپٹی جنرل منیجر اے کے شرما، منیجر پریتم سنگھ اور ہرسیرام کو کولیہان کان سے بحفاظت نکال لیا گیا۔ میڈیکل ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر مہندر سینی اور ڈاکٹر پروین شرما نے اس کی تصدیق کی۔ اب تینوں کو جے پور ریفر کر دیا گیا ہے۔ 11 افراد کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کل رات 8 بجکر 10 منٹ پر بارودی سرنگوں سے نکلتے وقت لفٹ کا سلسلہ ٹوٹ گیا جس کے بعد 14 افراد 1875 فٹ کی گہرائی میں پھنس گئے۔ رات کو ان کے لیے ادویات اور کھانے کے پیکٹ بھیجے گئے۔ کان کی لفٹ میں پھنسے لوگوں میں کولکتہ کی ویجیلنس ٹیم اور کے سی سی کے سینئر افسران شامل تھے۔