علی گڑھ:ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کا گزشتہ رو ز انتقال ہو گیا، کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی۔ وہ مراد آباد کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کی عمر 94 برس تھی۔ وہ سب سے پرانے رکن اسمبلی مانے جاتے تھے۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال کی خبر ملتے ہی اسپتال میں ان کے چاہنے والوں، پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ ان کے چاہنے والوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اردو اکاڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں شفیق الرحمن برق کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ( شفیق الرحمن برق) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کورٹ کے رکن بھی رہے ہیں۔کئی مرتبہ وہ اے ایم یو کے پروگرام میں تشریف بھی لا چکے ہیں۔ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ میں ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے انتقال کو ملت اسلامیہ کا ایک خسارہ تسلیم کرتا ہوں، اس اعتبار سے کہ وہ ہمیشہ مسلمانوں کی آواز تھے اور مسلمانوں کا نمائندہ بن کر سامنے آئے۔
واضح رہے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے 57 سال قبل اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق مرحوم سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ سے بہت متاثر تھے۔ ان سے رابطے میں آنے کے بعد انہوں نے اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر برق نے سنبھل میں اپنی ایک الگ پہچان بنائی تھی۔ وہ ہمیشہ اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے تھے۔ انہوں نے کبھی بھی اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔ شفیق الرحمن برق ہی واحد رکن پارلیمنٹ تھے جنہوں نے پارلیمنٹ میں وندے ماترم کی مخالفت کی تھی۔