کولکاتا:گارڈن ریچ علاقے میں کثیرمنزلہ زیر تعمیر عمارت کے گرنے کا واقعہ پیش آیا وہ فرہاد حکیم کے حلقہ کلکتہ پورٹ علاقے میں آتا ہے۔ منگل کو فرہاد نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ اس علاقے میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔انہوں نے بے بسی کا اظہار کیا ۔ تاہم منگل کو انہوں نے کارپوریشن کے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کی کی تنقید کی اور کہا کہ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر ہورہی ہے۔اس کے علاقے کے کائونسلر شمس اقبال ہیں ۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ پروموٹر کونسلر کی مدد سے ہی غیر قانونی تعمیرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعتوں بشمول بی جے پی، سی پی ایم، کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ کلکتہ میں غیر قانونی تعمیرات بشمول گارڈن ریچ، مومن پور، خضر پور، یہ سب کونسلروں، پروموٹروں، پولیس اور میونسپل عہدیداروں کی ملی بھگت سے ہو رہے ہیں۔
فرہاد حکیم نے کائونسلر کا بچائو کرتے ہوئے کہا کہ کاونسلر سے زیادہ ذمہ دار محکمہ بلڈنگ کے افسران ہیں ۔نگرانی کرنا ان کا کام ہے ۔اگر تعمیر کے وقات ہی روک دیا جائے تو غیر قانونی تعمیرات نہیں ہوسکتی ہے۔ہاد نے عملی طور پر قبول کر لیا ہے کہ وہ بطور میئر غیر قانونی تعمیرات کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔ میئر کا دعویٰ ہے کہ 2021 سے وہ غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ فرہاد نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے دور میں کولتہ میں 800 سے زیادہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ہے۔ جن میں سے کئی تعمیرات گارڈن ریچ کے علاقے میں ہیں۔
کلکتہ میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 134 میں اتوار کی آدھی رات کو ایک زیر تعمیر کثیرمنزلہ عمارت گر گئی۔پوری عمارت غیر قانونی طریقے سے بن رہی تھی۔ میونسپلٹی کی جانب سے یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر کے لیے کوئی ضروری اجازت نہیں لی گئی تھی۔ پروموٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔