نئی دہلی: دہلی کی راؤس ایونیو عدالت نے بی آر ایس لیڈر کے کویتا کے ای ڈی کی تحویل میں 26 مارچ تک توسیع کر دی ہے۔ جب بی آر ایس لیڈر کو ہفتہ کو عدالت میں پیش کیا جا رہا تھا تو انہوں نے الزام لگایا کہ ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ عدالت میں اس کا مقابلہ کرنے جا رہی ہیں۔
کویتا نے نامہ نگاروں سے کہا کہ "یہ ایک غیر قانونی گرفتاری ہے۔ ہم اسے عدالت میں لڑنے جا رہے ہیں۔ یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے، ایک من گھڑت مقدمہ ہے، ایک جھوٹا مقدمہ ہے۔ ہم اسے لڑ رہے ہیں۔ کوئی نئی بات نہیں ہے"۔ کویتا نے مزید کہا کہ "انتخابات کے دوران اتنی سیاسی گرفتاریاں کیوں؟ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو مداخلت کرنی چاہیے"۔
بی آر ایس لیڈر کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں خصوصی جج کے سامنے پیش کیا گیا تھا، کیونکہ ان کی ای ڈی کی حراست آج ختم ہوگئی۔ ای ڈی نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں کے کویتا کے تحویل میں مزید پانچ دن کی توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بی آر ایس لیڈر کے مزید پانچ دن کے تحویل کی درخواست کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ مؤخر الذکر کے بھتیجے میکھا سرن کی رہائش گاہ پر تلاشی جاری ہے۔
قبل ازیں جمعہ کو سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں کے کویتا کی ضمانت کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا اور اس سے کہا کہ وہ اس ہدایت کے ساتھ ٹرائل کورٹ میں جائیں کہ اگر داخل کی گئی ضمانت کی درخواست پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ جسٹس سنجیو کھنہ، ایم ایم سندریش اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے ریمارکس دیے کہ اسے سب کے لیے یکساں پالیسی پر عمل کرنا ہوگا اور لوگوں کو ضمانت کے لیے براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ وہ سیاسی لوگ ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بی آر ایس لیڈر کے کویتا ٹرائل کورٹ میں جا سکتی ہیں یا ضمانت کی منظوری کے لیے کوئی اور طریقہ استعمال کر سکتی ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اگر ضمانت کی درخواست دائر کی جائے تو اس کا جلد فیصلہ کیا جائے۔ کے کویتا نے اپنے وکیل پی موہت راؤ کے توسط سے دہلی ایکسائز پالیسی کی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے پیر کو سپریم کورٹ کا رخ کیا۔