بنگلورو: ڈاکٹر کے رحمان خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کے دوران بنگلورو سٹی حلقوں میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعض پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
خان نے کہا کہ بی جے پی کرناٹک اور اس کے امیدوار مودی کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے، حالانکہ مرکز میں پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے پاس عوام کو دکھانے کے لیے کوئی کارکردگی نہیں ہے اور یہ کہ نام نہاد مودی لہر مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔ مودی کا نام ہر جگہ غیر متعلقہ ہے، خاص طور پر کرناٹک میں، کیونکہ مرکزی حکومت نے کرناٹک کو ٹیکسوں کا اپنا حصہ نہ دے کر اور ریاست میں مسودہ کی صورت حال کو نظر انداز کرکے سراسر ناانصافی کی ہے۔ جس نے کسانوں کی ایک بڑی تعداد کو دھکیل دیا ہے۔
ڈاکٹر خان نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ریاست میں اپنی 5 گارنٹی اسکیموں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرکے کرناٹک کے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے، جس سے رائے دہندگان کی اکثریت کے خاندانوں کو بہت زیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اس لیے کرناٹک میں کانگریس کے امیدوار ان 5 گارنٹیوں کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کانگریس پر ہمیشہ اس لیے تنقید کی جاتی رہی ہے کہ اس کے ڈھانچے کے اندر قیادت کی دوسری لائن تیار نہیں کی گئی اور صرف موجودہ لیڈروں کے رشتہ داروں کو ٹکٹ دے کر خوش کیا جاتا ہے۔ دوسری صورت میں اقربا پروری کی بات کی جاتی ہے۔ جیسا کہ پہلے دیکھا گیا تھا کہ سی کے جعفر شریف نے اپنے رشتہ داروں کو ٹکٹوں کے لیے پروموٹ کیا، سی ایم ابراہیم کو اپنے بیٹے وغیرہ کو پروموٹ کرتے دیکھا گیا۔