لکھنئو: بی جے پی کے زیر قیادت این ڈی اے اتحاد بھلے ہی لوک سبھا انتخابات جیت گئی ہو لیکن ملک نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو لیڈر مان لیا ہے۔ انڈیا الائنس کی کامیابی میں اقلیتی برادری بالخصوص مسلم طبقے نے سب سے بڑا کردار ادا کیا۔ کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر اجے رائے نے یہ باتیں کانگریس کے اقلیتی مورچہ کے زیر اہتمام تشکر اور انتخابی جائزہ اجلاس میں کہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے ساتھ ساتھ دلتوں، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات نے راہل اور پرینکا گاندھی کے سماجی انصاف، سی اے اے، این آر سی مخالف موقف، ذات پات پر مبنی مردم شماری، جیسے وعدوں سے متاثر ہوکر ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ان طبقات کے مسائل پر جدوجہد جاری رکھے گی۔ شاہنواز عالم نے کہا کہ سی ایس ڈی ایس کے اعداد و شمار نے ثابت کیا ہے کہ پورے ملک میں مسلمان، دلت اور پسماندہ طبقات کانگریس کے بنیادی ووٹرز ہیں۔
جبکہ نام نہاد اونچی ذات کے 70 فیصد ووٹ بی جے پی کو گئے۔ مستقبل میں کانگریس کا اقلیتی مورچہ اس اعلیٰ ذات کے ووٹ بینک کو کانگریس کے ساتھ جوڑنے کے لیے ایک خصوصی مہم چلائے گی، جیسا کہ یہ گزشتہ دو سالوں سے دلت برادری کے درمیان چل رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے شہنواز عالم نے کہا کہ چندر بابو نائیڈو این ڈی اے میں شامل ہو کر اگر مسلمانوں کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں اور ان کو ریزرویشن دے سکتے ہیں، مسجد کے اماموں کو تنخواہ دے سکتے ہیں، حج کے لیے مالی مدد کر سکتے ہیں تو کانگریس پارٹی کی جن ریاستوں میں حکومت ہے وہ یہ سب کیوں نہیں کر سکتی۔