اجین: غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کی تباہ کاریوں کے خلاف جہاں دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں بھارت میں بھی آئے روز کہیں نہ کہیں احتجاج ہوتا ہے۔ اسی بیچ مدھیہ پردیش کے اجین ضلع میں بھی گذشتہ دنوں اسرائیل کے خلاف ایک مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران عام مظاہروں کے طرح اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ لیکن ہندو تنظیموں کے کارکنان اس مظاہرے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر کے انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں لوگ "اسرائیل تو برباد ہوگا" کے نعرے لگاتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ اجین کے ایس پی پردیپ شرما نے اس معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ 35 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں سب سے پہلے یہ سننے کو ملتا ہے کہ "رہنما رہنما، مصطفیٰ مصطفیٰ، نعرہ تکبیر، اللہ اکبر، ہندوستان زندہ باد۔" اس کے بعد لوگوں نے’’اسرائیل تو برباد ہوگا، انشاء اللہ انشاء اللہ‘‘ کے نعرے لگائے۔
- ہندو تنظیموں کا کارروائی کا مطالبہ
ضلع اُجین میں ایک ہندو تنظیم نے پولیس کو ایک میمورنڈم اور ایک ویڈیو کلپ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 11 اپریل کو مسلم کمیونٹی کے لوگ سینکڑوں لوگ اجین ضلع میں شہر قاضی کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور اسرائیل کے خلاف آواز اٹھائی۔ ہندو تنظیم نے مظاہرین پر ملک مخالف اور ہندو مخالف نعرے لگانے کا الزام عائد کیا۔ یہ واقعہ دوپہر 12.30 اور 1.00 کے درمیان پیش آیا جس کے ویڈیو ثبوت بھی دستیاب ہیں۔ اس میں نوجوانوں کا ہجوم اسرائیل کے خلاف نعرے لگا رہا ہے۔ شکایت کنندگان کے مطابق 'اگر ان مظاہرین کے خلاف فوری کارروائی نہ کی گئی تو یہ لوگ آنے والے وقت میں بھی مذہبی جذبات بھڑکائیں گے اور ملک دشمن سرگرمیاں کریں گے۔'
ہندو سینا رکھشا دل گو رکشا سیل کے کارکنان نے انھیل پولیس اسٹیشن کو میمورنڈم دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نعرے لگانے والوں کی نشاندہی کی جائے اور ایف آئی آر درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے۔ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم احتجاجی مظاہرہ کریں گے جس کی ذمہ داری حکومتی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
- ایس پی کا بیان