نئی دہلی:شرومنی اکالی دل کی رہنما اور رکن پارلیمان ہرسمرت کور نے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پنجاب کے مسائل پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے پنجاب کے کسانوں کی سرحد پار کاشتکاری، پنجاب کے دارالحکومت چندی گڑھ میں پنجابی زبان کے نفاذ، پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات شروع کرنے کے علاوہ دیگر کئی اہم امور پر کھل کر بات کی۔
- چندی گڑھ کا مسئلہ
ہرسمرت کور نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی نے پنجاب کو بہت سے تاریخی خطرات/نقصانات پہنچائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "1966 میں پنجاب ری آرگنائزیشن ایکٹ کے تحت، اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ایکٹ میں یہ شامل کیا تھا کہ چندی گڑھ پنجاب کو منتقل کر دیا جائے گا، لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے راتوں رات انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’چندی گڑھ کو پنجاب کی دارالحکومت بنایا جائے گا۔ چندی گڑھ پنجاب اور ہریانہ کا عارضی دارالحکومت ہے، اس لیے یہاں کے کیڈر افسران کو 60:40 کے تناسب سے پنجاب اور چندی گڑھ سے لیا جائے۔ جبکہ ہریانہ حکومت تناسب تبدیل کر کے دیگر افسران کی تعداد بڑھا رہی ہے اور پنجاب کے افسران کی تعداد کم ہو رہی ہے جس کی وجہ سے چندی گڑھ پر پنجاب کا حق کم ہو رہا ہے۔‘‘
- پانی اور بی بی ایم بی کا مسئلہ
ہرسمرت کور نے پانی کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’پنجاب، بھارت کی واحد ریاست ہے جس کا اپنا دارالحکومت نہیں ہے اور ہمارا پانی بھی اپنا نہیں ہے۔ اندرا گاندھی کی درخواست پر کانگریس کے اس وقت کے وزیر نے پنجاب کو مجبور کر دیا تھا اور سارا پانی راجستھان کو دے دیا، اس کے برعکس ہمیں کچھ بھی نہیں مل رہا ہے۔