گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ہیٹ ویو کی وجہ سے تین مریضوں کی موت ہو گئی ہے۔ شہر گیا میں واقع انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج ہسپتال میں یہ مریض بھرتی تھے اور انہیں ہیٹ ویو وارڈ میں داخل کرایا گا تھا، ہیٹ ویو سے موت کے بعد ہسپتال انتظامیہ میں ہلچل مچی ہوئی ہے ، ڈاکٹر سے لیکر ہسپتال کے تمام اسٹاف بہتر سے بہتر انتظامات کو کرانے میں لگے ہیں۔ محکمہ صحت کی جانب سے اے این ایم ایم سی ایچ میں ہیٹ ویو کے لیے وارڈ بھی بنایا گیا ہے۔ جس میں 48 بیڈ کو محفوظ رکھا گیا ہے تاکہ گرمی کی لہر سے متعلق کوئی مریض آئے تو اسے فوری علاج کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
گیا: ہیٹ ویو کی زد میں آکر تین مریضوں کی موت ہوگئی ہے - Heat wave in UP - HEAT WAVE IN UP
Three patients have died due to heat wave گیا میں گرمی کا ستم جاری ہے، سورج کی تپش آگ کے شعلے کی طرح جسم پر گرمی کا احساس کرا رہی ہے۔ گیا میں ہیٹ ویو کی وجہ سے تین لوگوں کی موتیں بھی ہو چکی ہیں۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ آج ڈسٹرک مجسٹریٹ نے ہسپتال پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا ہے حالانکہ اس دوران ایمرجنسی میں ناقص انتظامات پر اُنہوں نے برہمی کا اظہار بھی کیا ہے۔
Published : Jun 1, 2024, 10:34 PM IST
ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ونود شنکر سنگھ نے بتایا کہ جمعہ کو ہیٹ ویو وارڈ میں 35 مریض داخل ہوئے ہیں۔ جس میں تین داخل مریضوں کی موت ہو گئی ہے۔ مرنے والے مریضوں کی لاش کا پوسٹ مارٹم بھی ہوا ہے اور اسکی رپورٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہیٹ ویو کے دوران ڈاکٹروں، جی این ایم اور اے این ایم کو روسٹر کے مطابق تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایمرجنسی سروسز میں روسٹر وائز ڈیپوٹیشن بھی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہسپتال کے وارڈ میں آئس پیک، ڈپ فریزر سمیت مناسب ادویات دستیاب ہیں۔ دراصل گیا ضلع میں شدید گرمی اور لہر نے تباہی مچا دی ہے۔ صبح سے ہی ہیٹ ویو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ پورا ضلع شدید گرمی کی زد میں ہے۔ گزشتہ تین دنوں میں گرمی کے کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ ان ٹوٹتے ریکارڈز کے درمیان ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے۔
ڈسٹرک مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے ہسپتال پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا، اس دوران انہوں نے ڈاکٹر اور طبی عملہ اور مریضوں کے رشتے داروں سے بھی گفتگو کی اور ہسپتال سپرٹنڈنٹ کو ہدایت دی کہ ہیٹ ویو کے مریضوں کو کسی بھی حالت میں ڈیویژن یا سب ڈویژن یا ضلع سطح کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی میں بھرتی کرکے نہیں رکھیں، جانچ کریں اور فوری طور پر خصوصی وارڈ میں بھیج دیں تاکہ وہاں بہتر علاج ہوسکے۔