حیدرآباد : ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور انڈین نیشنل لوک دل کے رہنما اوم پرکاش چوٹالہ جمعہ کو گروگرام میں ان کی رہائش گاہ پر 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے گھر پر دل کا دورہ پڑنے کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ چوٹالہ، سات بار کے ایم ایل اے، نے دسمبر 1989 سے ریکارڈ پانچ میعادوں کے لیے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
اوم پرکاش چوٹالہ جنوری 1935 میں ایک ممتاز سیاسی خاندان میں پیدا ہوئے، چوٹالہ، چودھری دیوی لال کے فرزند تھے، جنہوں نے بھارت کے 6 ویں نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ دیوی لال ہریانہ کے وزیر اعلیٰ بھی تھے۔
چوٹالہ بھارتی سیاست کے اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے، حالانکہ ان کا کیریئر بھی تنازعات کی زد میں رہا، جس میں ایک بھرتی اسکینڈل بھی شامل تھا جس کی وجہ سے انہیں جیل بھی جانا پڑا تھا۔ وہ این ڈی اے اور تھرڈ فرنٹ دونوں کا حصہ تھے، جو کہ 2009 میں بننے والی جماعتوں کا اتحاد تھا جو نہ تو این ڈی اے کا حصہ تھے اور نہ ہی کانگریس کی قیادت والی یو پی اے کا۔ وہ 1987 میں راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور 1990 تک خدمات انجام دیں۔ انہیں 2013 میں 1999-2000 کے دوران ہریانہ میں جونیئر بنیادی اساتذہ کی تقرری میں شامل ایک گھوٹالے کے الزام میں 10 سال کی سزا سنائی گئی اور ساڑھے نو سال بعد جولائی 2021 میں انہیں تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا۔