گیا:ریاست بہار کے ضلع گیاکے نادرہ گنج محلہ میں پولیس اور بدمعاشوں کے درمیان ہوئی فائرنگ میں ایک پندرہ سال کے مقامی لڑکے کو گولی لگ گئی۔ حالانکہ اس دوران مقامی لوگوں کی سنگ باری کے دوران بدمعاش موقعے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ سیٹی ایڈیشنل ایس پی نے کہا پولیس سول ڈریس میں دو بدمعاشوں کا تعاقب کر رہی تھی تبھی بدمعاشوں نے فائرنگ کردی۔
اس میں مقامی باشندہ پندرہ سال کے محمد راجہ کو گولی لگ گئی ہے۔ راجہ شاہی مسجد سے نماز پڑھ کر باہر نکل رہا تھا تبھی اس کو گولی لگی۔ حالانکہ اس دوران مقامی لوگوں نے غلط فہمی میں پولیس پر ہی پتھراؤ کردیا جس کے نتیجے میں بدمعاش موقع فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ دراصل بدمعاشوں نے پولیس سے خود کو گھرا دیکھ کر شور مچانا شروع کر دیا کہ ان پر حملہ ہو رہا ہے۔ پولیس نے اس دوران ایک بدمعاش کو پکڑ بھی لیا تھا اور اس پر اسلحہ لگائے ہوئے تھی، تبھی مقامی لوگوں کو شک ہوگیا کہ واقعی دو نوجوانوں کو کچھ لوگ اسلحہ کی زد پر حملہ کررہے ہیں۔
لوگوں کو مزید کچھ سمجھ میں آتا ایک بدمعاش نے فائرنگ شروع کردی جس میں مقامی لڑکے کو گولی لگ گئی اور اسے دیکھ مقامی لوگ مشتعل ہوگئے اور پتھراؤ کرنے لگے۔ حالانکہ اس دوران پولیس کے جوان اپنی پہچان بھی بتانے لگے کہ وہ پولیس کے جوان ہیں اور حملہ کرنے والے بدمعاش ہیں، لیکن مقامی لوگ پولیس کی باتوں پر یقین کرتے اس سے قبل ہی بدمعاش بھیڑ کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ موقعے پر پہنچی سول لائن تھانہ کی پولیس نے چار عدد کھوکھا بھی برآمد کیا ہے
ایڈیشنل ایس پی پی این ساہو نے کہا کہ دراصل شہر گیا کے وشنو پد تھانہ کی پولیس سول ڈریس میں دو بدمعاشوں کا تعاقب کر رہی تھی۔ اسی دوران بدمعاش نادرہ گنج کے اندر محلے میں داخل ہو گئے۔ پولیس نے ایک بدمعاش کو پکڑ بھی لیا تھا لیکن اسی دوران ایک بدمعاش نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ مقامی لوگوں نے غلط فہمی میں پولیس پر ہی پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس کا فائدہ اٹھا کر بدمعاش فرار ہو گئے۔ اس دوران بدمعاشوں کی فائرنگ میں ایک لڑکے کو گولی بھی لگی ہے حالانکہ اس کی حالت ابھی بہتر ہے۔