جونپور (اتر پردیش):ریاست اتر پردیش کا ضلع جونپور ہمیشہ سے علم و ادب کا مرکز رہا ہے جس بنا پر جونپور کو شیراز ہند کا خطاب مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے دیا تھا، جونپور نے علم و ادب کے میدان میں ایک سے ایک لعل و گہر کو پیدا کیا ہے جس نے جونپور کو عالمی سطح پر روشناس کرایا آج بھی جونپور میں قائم سینکڑوں کی تعداد میں مدارس و اسکول جونپور کی علمی فضا کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
شاہ گنج کے اسرہٹہ مجڈیہا آزاد کے پاس واقع قبا انٹرنیشنل اسکول آج بھی سینکڑوں بچوں کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ ان بچوں کی شخصیت سازی پر بھی محنت کر رہا ہے ای ٹی وی بھارت اردو نے قبا انٹرنیشنل اسکول کے بانی و چیئرمین مولانا ابرار ندوی سے تعلیم کے عنوان پر خصوصی گفتگو کی۔
مولانا ابرار ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ سال مدرسہ بیت العلوم سرائےمیر میں تدریسی خدمات کو انجام دیا اس کے بعد ایک داعیہ پیدا ہوا کہ اپنے علاقے میں کچھہ الگ سے کام کیا جائے جس کی کمی محسوس ہو رہی ہے ایسا ادارہ قائم کیا جائے جہاں پر عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی خاص خیال رکھا جائے۔
انہوں نے کہا بیشتر اداروں میں تعلیم تو دی جاتی ہے مگر بچے تربیت سے خالی رہ جاتے ہیں اسی فکر کے ساتھ ادارہ قائم کیا کہ بچے تعلیم حاصل کر کے جب جائیں تو وہ خدمت کا جذبہ لیکر جائیں کیونکہ آج کے ادارے صرف کمائی کی طرف دھیان دیتے ہیں وہ بچوں کی تربیت کی طرف خیال نہیں کرتے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ مسلمانوں کے اندر تعلیم کے تئیں رغبت تو بڑھی ہے مگر غفلت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں سرپرست اپنے بچوں کے ساتھ وقت نہیں دے رہے ہیں چٹی چوراہوں پر بیٹھ کر اپنے اوقات کو ضائع کر رہے ہیں۔