اردو

urdu

ETV Bharat / state

مرکزی فورسز کمپنیوں کی مغربی بنگال میں تعیناتی شروع

Lok Sabha Election 2024 انتخابات کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے تاہم مارچ کے آغاز میں ہی مرکزی فورسزکی 150 کمپنی اس وقت مغربی بنگال میں ہے۔ قومی الیکشن کمیشن نے فہرست جاری کر دی ہے کہ کس ضلع میں کتنی فورسز تعینات کی جائیں گی۔

مرکزی فورسز کمپنیوں کی مغربی بنگال میں تعیناتی شروع
مرکزی فورسز کمپنیوں کی مغربی بنگال میں تعیناتی شروع

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 14, 2024, 7:49 PM IST

کولکاتا:کمیشن کی فہرست کے مطابق کلکتہ میں کل 10 کمپنی فورس ہوگی۔ ان میں بی ایس ایف کی آٹھ کمپنیاں اور سی آر پی ایف کی دو کمپنیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہوڑہ اور ہگلی میں نو کمپنیوں میں فورسز کو تعینات کیا جائے گا۔ صرف چندن نگر میں بی ایس ایف کی پانچ کمپنیاں ہوں گی۔

شمالی 24 پرگنہ میں مرکزی فورسز کی کل 21 کمپنیاں ہوں گی۔ کمپنیوں کو باراسات پی ڈی (تین)، بنگاؤں پی ڈی (تین)، بشیرہاٹ پی ڈی (پانچ)، بیرک پور پی ڈی (چھ)، بدھان نگر پی ڈی (تین) میں تقسیم کیا گیا ہے۔ بی ایس ایف کو ہرجگہ تعینات کیا گیا ہے۔ صرف بدھان نگر میں بی ایس ایف کے ساتھ سی آر پی ایف کی ایک کمپنی ہوگی۔

جنوبی 24 پرگنہ کے بروئی پور، ڈائمنڈ ہاربر اور سندربن ڈویژن میں مرکزی فورسز کی کل نو کمپنیاں تعینات کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ بیر بھوم میں چار کمپنیاں، بانکوڑہ میں چار، مشرقی مدنا پور میں سات اور مغربی مدنا پور میں پانچ کمپنیاں ہوں گی۔

ندیا ضلع میں آٹھ کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مرشد آباد میں آٹھ، مشرقی بردوان میں چار، مغربی بردوان میں چھ، پرولیا میں چار اور جھاڑگرام میں تین کمپنیاں ہوں گی۔

شمالی بنگال کے معاملے میں، دارجلنگ میں سات کمپنیاں، کوچ بہار میں پانچ کمپنیاں، علی پوردوار میں تین کمپنیاں، جلپائی گوڑی میں چار کمپنیاں، کالمپونگ میں دو کمپنیاں ہوں گی۔ شمالی اور جنوبی دیناج پور میں بالترتیب سات اور چار کمپنی فورسیس ہوگی۔ مالدہ میں سات کمپنی فورسز ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن بنگال میں آزادانہ اور منصفانہ ووٹنگ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم

مرکزی فورسز یکم مارچ سے ریاست میں مرحلہ وار آئی ہیں۔ سنٹرل آرمی کے سپاہی انتخابات سے قبل مختلف مراکز میں ووٹروں کو تحفظ اور سلامتی کا پیغام دینے کے لیے روٹ مارچ کر رہے ہیں۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن کے فل بنچ نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے جس میں انتخابی ضوابط پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details