نئی دہلی: ملک کی اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس مسلسل تیسری بار دہلی اسمبلی انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔ انتخابی نتائج آنے سے قبل کانگریس 2025 کے دہلی میں بہتر کارکردگی کا دعویٰ کر رہی تھی، لیکن اس الیکشن میں بھی اسے ایک بھی سیٹ نہیں مل سکی۔ تاہم 2020 میں ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات کے مقابلے اس بار کانگریس کا ووٹ فیصد تقریباً دو فیصد بڑھا ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 4.26 فیصد ووٹ ملے تھے۔ جب کہ اس الیکشن میں کانگریس کو 6.35 فیصد ووٹ ملے۔ کانگریس نہ صرف دہلی میں الیکشن ہار گئی بلکہ وہ مسلسل تیسری بار 'صفر' سیٹوں پر رہ گئی اور صرف تین سیٹوں کو چھوڑ کر باقی سبھی پر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکی۔
کانگریس ایک سیٹ چھوڑ کر باقی سبھی پر تیسرے یا چوتھے نمبر پر
دہلی کی کستوربا نگر اسمبلی سیٹ پر کانگریس امیدوار ابھیشیک دت دوسرے نمبر پر رہے۔ دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے، کستوربا نگر اسمبلی کو چھوڑ کر باقی تمام سیٹوں پر کانگریس پارٹی تیسرے یا چوتھے نمبر پر رہی۔ کئی سیٹوں پر کانگریس پارٹی کو آٹھ ہزار سے بھی کم ووٹ ملے۔ کستوربا نگر اسمبلی میں کانگریس امیدوار ابھیشیک دت کو 27019 ووٹ ملے۔ دہلی کے ریاستی کانگریس صدر دیویندر یادو، جو دہلی کے بادلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے تھے، تیسرے نمبر پر رہے۔
زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس کی ضمانت ضبط
کانگریس پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں تمام 70 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے جس میں زیادہ تر اسمبلی سیٹوں پر کانگریس کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ صرف تین امیدوار اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب ہوئے جس میں دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو بھی شامل ہیں۔ بادلی سے الیکشن لڑنے والے دیویندر یادو کو کل 41071 ووٹ ملے۔ وہیں کستوربا نگر سے مقابلہ کرنے والے کانگریس امیدوار ابھیشیک دت بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ دہلی کی ناگلوئی جاٹ سیٹ سے کانگریس کے امیدوار بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ کانگریس امیدوار روہت چودھری ناگلوئی جاٹ اسمبلی سیٹ پر 32,028 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔
کئی بڑے چہروں کی ضمانت ضبط
کانگریس کے کئی بڑے چہروں بشمول سندیپ دکشٹ، جنہوں نے نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا، کالکاجی سے الکا لامبا، بلی ماران سے ہارون یوسف، سیما پوری سے راجیش للوتھیا جیسے کئی اہم لیڈر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکے۔