نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو عدالت سے شدید دھچکا لگا ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ کی سیشن عدالت نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دائر کی گئی شکایات کی بنیاد پر کیجریوال کو جاری سمن پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ یعنی اب انہیں عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔ وزیراعلیٰ نے نچلی عدالت کے جاری کردہ سمن کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے کیجریوال کو پیش ہونے کے لیے 16 مارچ یعنی آج کا وقت دیا ہے۔ اس پر کیجریوال نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ انہیں ذاتی طور پر عدالت میں حاضر ہونے سے استثنیٰ دیا جائے۔ ان کی عرضی پر دہلی کی سیشن عدالت میں سماعت ہوئی۔ خصوصی جج راکیش سیال نے جمعہ کی شام فیصلہ سنایا۔
سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل رمیش گپتا نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے پہلے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 197 کے تحت اجازت لینی ہوگی۔ کسی بھی سرکاری ملازم کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے پہلے اجازت لینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے دوسرا سمن جاری کرنے سے پہلے پہلا سمن جاری کرتے وقت کیجریوال کے جواب پر غور نہیں کیا۔
پیشی سے عین قبل عرضی دائر