نئی دہلی:اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں جمعرات کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا۔ دونوں فریق کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیجریوال کی ریمانڈ میں یکم اپریل تک توسیع کر دی۔ عدالت میں یکم اپریل کو صبح 11.30 بجے سماعت ہوگی۔ سماعت کے دوران اروند کیجریوال نے کہا کہ ای ڈی کے دباؤ میں گواہوں کے بیانات بدلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس دو سال سے زیر التوا ہے، لیکن کسی عدالت نے مجھے مجرم نہیں سمجھا۔ ای ڈی کا مقصد صرف مجھے گرفتار کرنا تھا۔ انہوں نے عدالت میں منیش سسودیا کا بھی ذکر کیا۔
- ای ڈی کا موقف
اس سے قبل سماعت کے دوران ای ڈی نے کیجریوال کے ایک ہفتے کے ریمانڈ کی مانگ کی تھی، جس پر عدالت نے ریمانڈ مانگنے کی بنیاد پوچھی۔ اس پر ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے اے ایس جی ایس وی راجو نے کہا کہ گرفتاری کے بعد کے بیان اور جمع کیے گئے ثبوت کی بنیاد پر ریمانڈ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال براہ راست جواب نہیں دے رہے ہیں۔ جو بھی ڈیجیٹل ڈیٹا ملا ہے اس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اروند کیجریوال کا کئی لوگوں سے آمنا سامنا کرایا جائے گا۔
- کیجریوال کا موقف
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال راؤز ایونیو کورٹ میں اپنا موقف پیش کیا۔ انہوں نے عدالت میں کہا کہ یہ کیس دو سال سے چل رہا ہے۔ مجھے کسی عدالت نے مجرم نہیں مانا۔ اروند کیجریوال نے عدالت میں کئی انکشافات کیے۔ انہوں نے عدالت میں منیش سسودیا کا بھی ذکر کیا۔ کیجریوال نے کہا کہ ای ڈی کے دباؤ میں گواہوں کے بیانات بدلے گئے ہیں۔ میرے خلاف بیانات بدلے گئے ہیں۔ اروند کیجریوال نے یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای ڈی کا ارادہ مجھے گرفتار کرنے کا تھا۔ اروند کیجریوال نے ای ڈی کی کارروائی پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آخر مجھے گرفتار کیوں کیا گیا۔ اروند کیجریوال نے ای ڈی کی کارروائی پر سوال اٹھائے۔ جب کہ ای ڈی نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے اروند کیجریوال کے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کیا۔ وہیں عدالت نے ان کے ریمانڈ میں یکم اپریل تک توسیع کر دی۔
- 'ای ڈی کا مقصد AAP کو کچلنا ہے'
اسی کے ساتھ اروند کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ ای ڈی کی ٹیمیں ان کے ساتھ اچھا سلوک کر رہی ہیں۔ کیجریوال جب اپنے خیالات کا اظہار کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میں ای ڈی افسران کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس دو سال پہلے اگست 2022 میں سی بی آئی کے پاس رجسٹرڈ ہوا تھا۔ مجھے اب گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نہ مجھے مجرم ٹھہرایا گیا ہے اور نہ ہی کسی مقدمے میں مجھے نامزد کیا گیا ہے۔ اب تک سی بی آئی اس معاملے میں 162 گواہوں کا ذکر کرکے اور ان تمام کاغذات کو یکجا کر کے 31000 صفحات پر مشتمل رپورٹ فائل کر چکی ہے۔ مجھے کیوں گرفتار کیا گیا؟ میرا نام چار سیدھے سیدھے مقدمے میں چار جگہوں پر آتا ہے۔ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی کو کچلنا ہے۔ ای ڈی کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سماعت کے دوران ایڈوکیٹ رمیش گپتا نے کجریوال کی جانب سے سخت بحث کی اور ای ڈی کے ریمانڈ کی تمام بنیادوں کو غلط قرار دیا۔