اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 25, 2024, 1:40 PM IST

ETV Bharat / state

اے ایم یو میں پروفیسر سیمیں حسن کے انتقال پر تعزیت - Prof Seemin Hasan

Condolences on the death of Prof Seemin Hasan: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ انگریزی کی سینئر فیکلٹی ممبر پروفیسر سیمیں حسن کا مختصر علالت کے بعد علی گڑھ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر گزشتہ روز صبح انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 64 سال تھی۔

Condolences on the death of Prof Seemin Hasan at AMU
اے ایم یو میں پروفیسر سیمیں حسن کے انتقال پر تعزیت (ETV Bharat Urdu)

علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''پروفیسر سیمین حسن کا انتقال ایک بہت بڑا نقصان ہے جس کی تلافی نہیں ہو سکتی۔ وہ نہ صرف ایک غیر معمولی ماہر تعلیم تھیں، بلکہ وہ ایک ہمدرد رہنما اور ایک شاندار انسان تھیں۔ شعبہ انگریزی میں شراکت اور اس کے طلبا کی زندگیوں پر ان کے اثرات ناقابل بیان ہیں اور ان کی میراث آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔''
یہ بھی پڑھیں:

کانگریس کے سینئر لیڈر اقبال احمد سرڈ گی کا 80 سال کی عمر میں انتقال - Iqbal Ahmed Saradgi Passes Away

شعبہ انگریزی، کی سربراہ پروفیسر شاہینہ ترنم نے شعبہ کے اساتذہ، ریسرچ اسکالرز اور اسٹاف کے ہمراہ پروفیسر حسن کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی رحلت یونیورسٹی کے لیے ایک دور کا اختتام ہے جو ان کی تعلیمی فضیلت، لگن، اور لاتعداد طلبا اور ساتھی اساتذہ پر ان کے گہرے اثرات کا شاہد ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پروفیسر حسن کا شاندار کیریئر چار دہائیوں کو محیط ہے۔ وہ ایک محبوب استاد، ایک معزز اسکالر اور بہت سے نوجوان اساتذہ اور طلبا کی سرپرست تھیں۔ ادب کے میدان میں ان کی خدمات، ان کی عملی تحقیق اور اپنے طلبا کے ساتھ ان کی غیر متزلزل وابستگی نے علمی برادری پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ وہ اپنے پرجوش تدریسی انداز، ہمدردی اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت کے لیے جانی جاتی تھیں۔

لاریتو کانوینٹ، لکھنؤ سے اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، پروفیسر سیمیں حسن نے اے ایم یو سے گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کی۔ وہ 1984 میں شعبہ انگریزی میں بطور لیکچرار شامل ہوئیں اور 2005 میں پروفیسر بن گئیں۔ انہوں نے 2015-18تک شعبہ انگریزی کی سربراہی کی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے گزٹ کی ایڈیٹر اور پبلیکیشن ڈویژن کی ممبر انچارج اور بیگم سلطان جہاں ہال فار گرلز کی پرووسٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

انہوں نے ڈاکٹریٹ کے لیے جان کیٹس کی نظموں پر کام کیا اور ایک اہم کام، ''احساس کی آواز: کیٹس کی اہم نظموں میں افسانہ'' تحریر کیا۔ ان کی ایک کتاب، فوک ٹیلز آف یوپی ٹرائب، جو انہوں نے اپنے والد ڈاکٹر امیر حسن کے ساتھ مل کر لکھی، بین الاقوامی لائبریریوں میں درج ہے۔ ان کا مقالہ، ’دی میتھک موڈز ان لیرکس آف 1920‘ علمی رومانوی حلقوں کے کیٹس شیلی جرنل میں موجودہ کتابیات میں شامل ہے۔ فیمینزم اور فیمینسٹ یوٹوپیا کے عنوان سیرقیہ سخاوت حسین کی کتاب 'سلطانہ کے خواب'، پردے کے پیچھے (2007) میں شامل ان کا ایک چیپٹر ہے، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس کے شعبہ انگریزی میں پڑھایا جاتا ہے۔ 2018 میں، انہیں پروفیسر سوزن ایوری، شعبہ نفسیات، سونوما یونیورسٹی، امریکہ نے اپنے مجموعہ ونٹرز گریسز میں ایک لوک کہانی، 'اے روپ آف ایش' کی شمولیت کے لیے مدعو کیا تھا۔ ان کے پسماندگان میں ان کے شوہر فیکلٹی آف میڈیسن، اے ایم یو کے سابق ڈین پروفیسر ابرار حسن اور دو بیٹے شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details