مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع کے مالوان میں 'ملک مخالف نعرہ' لگانے کے الزام میں ایک 15 سالہ لڑکے گرفتار اور اس کے والدین کو گرفتار کر لیا گیا اور ان کی اسکریپ کی دکان کو منہدم کر دیا گیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پورے معاملے کی شروعات اس دعوے کی بنیاد پر ہوئی کہ ایک راہگیر نے گذشتہ اتوار کو انڈیا پاکستان کرکٹ میچ کے دوران اس نابالغ لڑکے کو مبینہ طور پر 'ملک مخالف' نعرہ لگاتے ہوئے 'سنا' تھا۔
سندھو درگ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سوربھ اگروال نے کہا کہ ایک شخص جو رات 9.30 بجے کے قریب کرکٹ میچ کے دوران اس خاندان کے گھر کے پاس سے گزر رہا تھا، نے الزام لگایا کہ اس نے لڑکے کو "ملک مخالف" نعرہ لگاتے ہوئے سنا۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ایس پی اگروال نے کہا کہ راہگیر کی شکایت کے بعد پڑوسیوں نے اس خاندان سے جھگڑا کرنا شروع کر دیا۔ راہ گیر کی شکایت پر "دونوں فریق کے درمیان لڑائی ہوئی، جس کے بعد پولیس کو واقعے اطلاع دی گئی۔ مقامی باشندوں کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ چونکہ لڑکا نابالغ ہے، اس لیے ہم نے اسے آبزرویشن ہوم بھیج دیا۔‘‘
پڑوسیوں کی لڑائی کے بعد پیر کو اس خاندان کے خلاف مقامی لوگوں نے موٹر سائیکل ریلی نکالی اور مزید کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ ریلی کے بعد مالوان میونسپل کونسل نے اس خاندان کی اسکریپ کی دکان کو منہدم کر دیا اور ان کی ایک گاڑی کو بھی توڑ پھوڑ دیا۔ میونسپل کونسل نے اس کارروائی کا گراؤنڈ بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس دکان کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ واضح رہے کہ اس خاندان کی آبائی ریاست اتر پردیش ہے اور 15 سال پہلے مہاراشٹر کے مالوان منتقل ہو گیا تھا۔