اردو

urdu

ETV Bharat / state

کانگریس کے حلقے مینارہ مسجد اور اطراف کے بازاروں میں بی جے پی کے بینر

BJP Banners at Congress Constituency in Mumbai: ممبئی سے بھینڈی بازار اور مینارہ مسجد علاقہ سے کیا رکن اسمبلی امین پٹیل کا دبدبہ اب کم ہوتا دکھائی دینے لگا، جہاں اب کانگریس کے حلقے مینارہ مسجد اور اطراف کے بازاروں میں بی جے پی کے زیادہ بینر نظر آنے لگے ہیں۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 13, 2024, 1:32 PM IST

Updated : Mar 13, 2024, 1:44 PM IST

BJP banner at Congress constituency Minara Masjid and Bhendi Bazar
BJP banner at Congress constituency Minara Masjid and Bhendi Bazar

کانگریس کے حلقے مینارہ مسجد اور اطراف کے بازاروں میں بی جے پی کے بینر

ممبئی:بھینڈی بازار اور مینارہ مسجد کے بازار اور اطراف کے بازاروں میں ہر برس کی طرح اس برس بھی وہی رونق دیکھنے کو ملے گی۔ لیکن اس بار ان بازاروں میں کانگریس کو بہت ہی کم جگہ ملی۔ حالانکہ علاقہ مسلمانوں کا ہے اور یہاں کے رکن اسمبلی امین پٹیل کانگریس سے ہیں اور بازار میں ہمیشہ سے اُن کے بینر ہی بینر دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن اس بار مینارہ مسجد کے ان بازاروں میں کانگریس کی جگہ سمٹتی ہوئی محدود اور بی جے پی کی لیے جگہ زیادہ وسیع دکھائی دے رہی ہے۔ ایک طرح سے یہ کہنا درست ہوگا کہ کانگریس کے لیے جگہ تنگ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ مینارہ مسجد کی کھاؤ گلی میں داخلی حصہ پر ہی پولیس چوکی بنائی گئی ہے اور اس چوکی سے ہی متصل بڑا سا گیٹ بنوایا گیا ہے۔ نیچے پولیس نے اس حساب سے بنایا ہے کہ اندر کے حصہ میں اگر زیادہ بھیڑ ہو تو یہاں لوگوں کو کچھ دیر کے لیے روکا جاسکے لیکن یہاں بی جے پی کے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کی تصویر کے ساتھ رمضان کی مبارک بادی کے بینر آویزاں ہیں۔ آس پاس امین پٹیل کے بھی چھوٹے چھوٹے بینر لگائے گئے ہیں۔ لیکن اُن کے لیے جگہ تنگ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے بینر کی بیشتر جگہیں امین پٹیل کی تصویروں سے ساتھ دکھائی دیتی تھیں لیکن اب کہیں نہ کہیں اُن جگہوں پر علاقائی سیاست کے سبب بی جے پی کو زیادہ جگہیں ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


چونکہ امین پٹیل کے گاڈ فادر ملند دیورا نے شندے سینا میں شمولیت اختیار کی ہے۔ قیاس یہ بھی لگایا جا رہا تھا کہ امین پٹیل بھی جلد ہی کانگریس چھوڑنے والے ہیں لیکن ان کے ٹویٹر وضاحت کے بعد قیاس آرائیوں کا سلسلہ تھم سا گیا لیکن حالیہ جو سیاسی بھاگ دوڑ اور علاقائی سیاست دکھائی سے رہی ہے، اس میں امین پٹیل کا جھکاؤ بی جے پی کی طرف زیادہ دکھائی سے رہا ہے۔ اُس کی کچھ مثالیں سامنے ہیں۔ مینارہ مسجد کے ان روایتی بازاروں میں تاجروں وکاروباریوں کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔ ہمیشہ سے یہ سیٹ کانگریس کی ہی جھولی میں رہی ہے۔ امین پٹیل خود اسی حلقہ سے تیسری بار منتخب ہو کر ایوان اسمبلی پہونچے۔ اس لیے کانگریس کے لیے یہاں کی زمین ہموار ہے۔ جب کہ بی جے پی کے لیے اتنی ہی مشکل ہے۔

لیکن قلابہ حلقہ کے رکن اسمبلی اور اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر ودھان سبھا انتخابات میں بطور اُمیدوار پرچۂ نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کی جنوبی ممبئی میں ان کی زمینی سطح پر ہلچل اور بھاگ دوڑ تیز ہوگئی ہے۔ حال ہی میں اُنہوں نے کچھ مسلم علماؤں کے ساتھ منشیات مخالف پروگرام کیے۔ حیرانی اس بات کی ہے کہ امین پٹیل وہاں موجود نہیں تھے۔ جب کہ ان علاقوں میں ہونے والے پروگرام میں امن پٹیل ضرور شریک ہوتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس پروگرام کو منعقد کرنے میں امین پٹیل کا اہم رول رہا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امین پٹیل کا جھکاؤ کس کی طرف ہے۔

Last Updated : Mar 13, 2024, 1:44 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details