گیا: وزیراعظم روزگار فراہمی منصوبہ کا ملا فائدہ
PMEGP Scheme گیا ضلع میں آج روزگار قرض تقسیم کیمپ کا انعقاد ہوا۔ اس میں وزیراعظم روزگار فراہمی پروگرام اور وزیراعظم مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائز اسکیم کے تحت 44 افراد کو قرض کی رقم دی گئی ہے۔ ڈی ڈی سی وکاس دوہان نے کہاکہ مالی سال میں ان دونوں اسکیموں کے تحت 94 فیصد ہدف مکمل کرلیا گیا ہے۔ چند دنوں میں بقیہ 6 فیصد ہدف کو پورا کرلیا جائے گا۔
Published : Feb 22, 2024, 3:04 PM IST
|Updated : Feb 23, 2024, 10:42 AM IST
گیا: محکمہ صنعت کے ضلعی دفتر گیا میں آج مختلف بینکوں کی طرف سے چھوٹے و درمیانہ صنعت لگانے کے لیے قرض کی منظوری دی گئی۔ جبکہ پہلے کے درخواست گزاروں میں قرض کی رقم تقسیم کی گئی، آج جن لوگوں نے مرکزی حکومت کی دو اسکیموں سے استفادہ کیا انکی کل تعداد 44 تھی، ان میں کئی مسلم بھی ہیں۔ ڈی ڈی سی وکاس دو ہان نے بتایا کہ مختلف بینکوں کے ذریعے وزیراعظم روزگار فراہمی پروگرام کے تحت23 درخواست گزاروں میں 165.23 لاکھ روپے کا قرض منظور کیا گیا ہے جبکہ 21 استفادہ کنندگان میں 123.75 لاکھ روپے بطور قرض تقسیم کیا گیا ہے، اسی طرح وزیراعظم مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹر پرائز اسکیم کے تحت 19 درخواست گزاروں کے درمیان 60.66 لاکھ روپے کا قرض منظور کیا گیا جبکہ 7 استفادہ کنندگان کے درمیان 32.99 لاکھ روپے قرض کی رقم دی گئی ہے۔ ان میں مختلف شعبوں اور کاموں کے تاجر ہیں جنہیں روزگار کے لئے دس لاکھ روپے تک کا قرض دیا گیا ہے۔ شہری علاقوں کے درخواست گزاروں کو 25 فیصد تک سبسڈی دی جاتی ہے جبکہ دیہی علاقوں کے استفادہ کنندگان کو 35 فیصد تک کی سبسڈی دی جاتی ہے۔
بینکوں کی عدم دلچسپی کا اٹھا سوال
حالانکہ بینک سے وزیر اعظم روزگار فراہمی پروگرام ' پی ایم ای جی پی' اور وزیر اعظم مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹر پرائز اسکیم ' پی ایم ایف ای ایم ' کے تحت ملنے والا سبسڈی قرض رقم کا استفادہ کرنے کے لیے امیدواروں کو کافی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے، کچھ ایسے درخواست گزار تھے جنہیں درخواست دینے کے برسوں بعد اس کا فائدہ ملا ہے۔ اس حوالہ سے کیمپ میں موجود افراد نے افسران کے سامنے بینکوں کی عدم دلچسپی کے تعلق سے سوال اٹھائے اور کہا کہ وقت پر قرض کی دستیابی نہیں ہونے کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے چونکہ بینک اس میں دلچسپی اس لیے نہیں رکھتے کیونکہ اس رقم پر سبسڈی بھی دی جاتی ہے کئی معاملے تو ایسے ہیں جن کو بینکوں نے ان دونوں اسکیموں کے لیے نااہل قرار دیا لیکن جب اُنہوں نے بینکوں سے قرض براہ راست لینے کے لیے درخواست دی تو ان کا قرض منظور کر لیا گیا اس صورت میں اسکیم سے اہل افراد استفادہ کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ڈی ڈی سی وکاس دوہان نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن کو اگاہ کریں گے اور اس حوالے سے بینکوں کے ساتھ میٹنگ کرکے جائزہ لیا جائے گا۔ اگر واقعی یہ سارے الزامات صحیح ہیں تو متعلقہ معاملے میں ضلع انتظامیہ لازمی طور پر کاروائی کرنے کے تعلق سے بینکوں کے اعلی حکام تک ان معاملوں کو پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اسکیمیں عوامی بہبود کے لیے ہیں اگر اس میں مستحقین تک فائدہ نہیں پُہنچے تو یہ عمل درست نہیں ہے، قانونی طور پر اسکی پکڑ ہے ۔
تاخیر سے صحیح تاہم روزگار شروع ہوا
محکمہ صنعت کے ضلعی دفتر میں آج دو بڑی اسکیموں' پی ایم ای جی پی اور پی ایم ایف ایم ای اسکیم' کے درخواست گزاروں کے درمیان قرض کی رقم منظور کی گئی اور قرض کی رقم کے تحت چیک بھی دیا گیا۔ ان میں زیادہ تر ایسے استفادہ کنندگان تھے جو گزشتہ کئی ماہ اور سالوں سے بینکوں کا چکر کاٹ رہے تھے لیکن اب انکی درخواست قبول ہوگئی ہے، ضلع گیا کے شیر گھاٹی کے رہنے والے محمد امتیاز ان 44 افراد میں ہیں جنہیں آج محکمہ صنعت کے دفتر میں بینک سے قرض کی رقم دی گئی امتیاز پیشہ سے موٹر سائیکل مستری ہیں اور انہوں نے اپنے کام کو مزید وسعت دینے کی غرض سے قرض لیا ہے۔ اس قرض کی رقم سے انہوں نے موٹر سائیکل پارٹس کی دکان کی ہے جس کے تحت وہ موٹر سائیکل کے سامانوں کی سپلائی دوسری دکانوں میں بھی کریں گے۔ جبکہ ڈو بھی کے گھوڑا گھاٹ کے رہنے والے ساجد انضمام نے اپنے گاوں میں آر او واٹر پلانٹ لگایا ہے اور اُنہیں 9 لاکھ روپے کا قرض دیا گیا ہے جس سے وہ آر او پلانٹ لگائیں گے ، محمد امتیاز نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے وہ اس اسکیم کے استفادہ کرنے کے لیے بینکوں میں درخواست دے چکے تھے لیکن کئی بار انہیں دوڑ بھاگ کرنا پڑا حالانکہ اس دوران انہوں نے قرض لینے کا ارادہ ترک کردیا، لیکن اس بار ان کا قرض منظور ہوا ہے وہ اپنے کام کو اس قرض کی رقم سے بڑھائیں گے۔ واضح ہوکہ وزیراعظم روزگار فراہمی پروگرام (پی ایم ای جی پی) اور وزیر اعظم مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائز اسکیم کے تحت 94 فیصد ہدف مکمل کرلیا گیاہے۔ اس میں شہری حلقوں کے لیے 25 اور دیہی علاقوں کے لیے 35 فیصد سبسڈی کی گنجائش ہے۔