اردو

urdu

ETV Bharat / state

رائے بریلی اور سلطان پور سیٹ پر گاندھی خاندان میں انا کی جنگ - Lok Sabha Election 2024

آزادی سے پہلے ہی نہرو- گاندھی خاندان کی مختلف کہانیاں سامنے آ رہی تھیں، لیکن لوک سبھا انتخابات 2024 میں گاندھی خاندان کی دو منفرد اور دلچسپ کہانیاں منظرعام پر آئی ہیں۔

رائبریلی اور سلطان پورسیٹ کے لئے گاندھی خاندان میں انا کی جنگ
رائبریلی اور سلطان پورسیٹ کے لئے گاندھی خاندان میں انا کی جنگ (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 24, 2024, 5:38 PM IST

لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات 2024 اب ایک دلچسپ موڑ پر آ گیا ہے۔ انتخابات کے پانچ مراحل مکمل ہو چکے ہیں اور اب چھٹے مرحلے کی مہم بھی ختم ہو گئی ہے۔ اس دوران نہرو-گاندھی خاندان کی دو دلچسپ کہانیاں سامنے آ رہی ہیں۔

پہلی کہانی رائے بریلی کی پارلیمانی سیٹ کی ہے، جہاں پر بیٹے کی ماں نے اسے الیکشن جیتنے کے لیے مہم چلائی تھی۔ یہ بیٹا راہول گاندھی ہے اور ماں سونیا گاندھی۔ آپ کو بتا دیں کہ رائے بریلی سیٹ پر 20 مئی کو ووٹنگ ہوچکی ہے۔

لیکن، اس سے پہلے 17 مئی کو راہل گاندھی نے رائے بریلی کے علاقے میں بڑے پیمانے پر جلسہ کیا تھا۔ اس جلسہ عام کے درمیان اچانک راہل گاندھی کی ماں سونیا گاندھی بھی اسٹیج پر پہنچ گئیں۔ ماں کو اسٹیج پر آتے دیکھ کر راہول گاندھی ایک دم جذباتی ہو گئے اور فوراً اپنی ماں کو گلے لگا لیا۔

  • راہل کے لیے سونیا کی عوام سے جذباتی اپیل

ایسا نہیں ہے کہ ماں سونیا گاندھی صرف اسٹیج پر ہی آئیں بلکہ انہوں نے عوام سے جذباتی اپیل بھی کی۔ دراصل، سونیا گاندھی طویل عرصے تک رائے بریلی سے ایم پی ہیں۔ لیکن، اس بار وہ الیکشن نہیں لڑی ہیں اور اپنے بیٹے راہول گاندھی کو یہاں کی وراثت سنبھالنے کے لیے میدان میں اتارا ہے۔

  • میں اپنا بیٹا آپ کے حوالے کر رہی ہوں

سونیا گاندھی نے عوام سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنا بیٹا آپ کے حوالے کر رہی ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ایک طویل عرصے کے بعد پھر آپ کے درمیان آنے کا موقع ملا ہے۔ میں دل سے آپ کی مشکور ہوں۔ میرا سر آپ کے سامنے احترام سے جھک گیا ہے۔ آپ نے مجھے 20 سال تک رکن پارلیمنٹ کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع دیا ہے۔

  • رائے بریلی میرا خاندان

یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ رائے بریلی میرا خاندان ہے، اسی طرح امیٹھی بھی میرا گھر ہے۔ اس جگہ سے نہ صرف میری زندگی کی پیاری یادیں جڑی ہوئی ہیں بلکہ ہمارے خاندان کی جڑیں اس مٹی سے پچھلے 100 سالوں سے جڑی ہوئی ہیں۔ ہمارا یہ رشتہ، ماں گنگا کی طرح مقدس ہے جو اودھ اور رائے بریلی کے کسانوں کی تحریک سے شروع ہوا اور آج تک جاری ہے۔

  • گاندھی خاندان کی دوسری کہانی

گاندھی خاندان کی دوسری کہانی پہلی کہانی سے الگ ہے جو رائے بریلی سے تقریباً 100 کلومیٹر دور سلطان پور میں پیدا ہوئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سلطان پور رائے بریلی سے تقریباً 100 کلومیٹر دور ہے، جہاں سے گاندھی خاندان کی بڑی بہو مینکا گاندھی بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیں اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں یہاں سے امیدوار بھی ہیں۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کے چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو سلطان پور میں ووٹنگ ہونی ہے۔ مینکا گاندھی کے بیٹے ورون گاندھی بھی بی جے پی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ لیکن، اس بار ان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا گیا۔ ویسے مینکا گاندھی اب تک تنہا انتخابی مہم چلا رہی تھیں۔ لیکن انتخابی مہم کے آخری دن یعنی 23 مئی کو مینکا گاندھی کے بیٹے ورون گاندھی بھی اپنی ماں کی مہم میں شامل ہو گئے۔

  • بیٹے ورون نے ماں مینکا کے لیے انتخابی مہم میں حصہ لیا

ورون گاندھی نے مینکا گاندھی کے لیے 23 مئی کو سلطان پور میں 5 سے 6 تابڑ توڑ میٹنگ کیں۔ اس میں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ میری ماں کو نہیں بلکہ سلطان پور کی ماں مینکا گاندھی کو جتائیں۔ انہوں نے خود اسٹیج سے کہا کہ یہاں کی امیدوار میری ماں ہیں، لیکن سلطان پور کے لوگ انہیں کبھی میڈم یا ایم پی یا وزیر کے نام سے مخاطب نہیں کرتے۔ آپ لوگ ان کو صرف ماں جی ہی کہکر مخاطب کرتے ہیں۔

  • ورون نے مودی-یوگی کا نام نہیں لیا

ورون گاندھی کے انتخابی جلسے میں ایک اور خاص بات یہ تھی کہ انہوں نے جتنی بھی میٹنگ کیں ان میں انہوں نے نہ تو بی جے پی کے بارے میں کچھ کہا اور نہ ہی مودی یوگی سمیت کسی بڑے لیڈر کا نام لیا۔ بی جے پی حکومت کی اسکیموں کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details