اے ایم یو ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری، مریضوں کا برا حال علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا جواہر لال نہرو میڈیکل و اسپتال کا شمار ملک کے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ہوتا ہے۔ جہاں ہزاروں کی تعداد میں روزانہ مریض دور دراز سے علاج کے لئے آتے ہیں لیکن گزشتہ شب سے ڈاکٹروں کی ہڑتال کے سبب مریضوں اب بغیر علاج کے ہی واپس لوٹنا پڑرہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب اے ایم یو طالب علم اور ڈاکٹروں کے درمیان علاج میں دیری کی وجہ سے لڑائی ہو گئی تھی۔اس کے بعد سے ہی ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں جس کے سبب دور دراز سے آنے والے مریضوں کو بنا علاج کے ہی واپس لوٹنا پڑرہا ہے۔
ڈاکٹرز کیمرے پر کچھ بھی کہنے سے بچتے نظر آئے لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ جب تک ڈاکٹر سے بدتمیزی کرنے والے ملزم کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہڑتال جاری رہے گی ۔کیونکہ اکثر مریض اور تیماردار علاج کے دوران ڈاکٹروں سے بدتمیزی کرتے ہیں۔
ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں نے ڈاکٹروں اور یونیورسٹی انتظامیہ سے ہڑتال کو جلد ختم کرنے کی اپیل کی ہے ان کا کہنا ہے ہم غریب ہیں گاؤں دیہاتوں سے ڈاکٹروں نے علاج کے لئے یہاں بھیجا لیکن یہاں ہڑتال کی وجہ سے ڈاکٹرز نہیں ہیں جس کی وجہ سے علاج نہیں ہو رہاہے، یہاں آکر ہمارے پریشانی اور بڑھ گئی ہے، اب سمجھ نہیں آتا کہا جائے اور کیسے علاج کروائے، اتنا پیسا بھی نہیں ہے کہ پرائیویٹ اسپتال میں جا کر علاج کروالیں۔
موقع پر موجود اے ایم یو طلباء رہنما زید شیروانی نے یونیورسٹی انتظامیہ اور علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہڑتال خلد سے جلد ختم کروائے بدصورت دیگر میں اے ایم یو کی ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آڑ ڈی اے) کے خلاف احتجاج کرونگا کیونکہ آر ڈی اے ہی اس ہڑتال کی ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Medical College اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم
زید نے الزام عائد کرتے ہوئے صاف کہا آر ڈی اے کو جعلی طریقہ سے بنائی گئی ہے، یہی لوگ ڈاکٹرز کو بھڑکاتے ہے، ہڑتال کرنے پر مجبور کرتے ہیں ان کی میڈیکل کالج میں تاناشاہی چل رہی ہے۔زید نے آر ڈی کے عہدے دران کو کریمنل بتایا اور کیا یہ لوگ آر ڈی اے کی آڑ میں سیاست کرتے ہیں۔میڈیکل انتظامیہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں ایا ہے۔