ملتان: پاکستان نے اپنے گھر پر 11 میچوں کی جیت کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے جمعہ کو ملتان میں انگلینڈ کے خلاف سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ پاکستان نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں 152 رنز سے شکست دی جو پہلے ٹیسٹ کے لیے استعمال ہونے والی پچ پر کھیلا گیا۔
پاکستان نے ہوم ٹیسٹ 1338 دن بعد جیت لیا۔
بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں 2-0 کی شکست اور پہلے ٹیسٹ میں اننگز کی شکست کے بعد پاکستان نے کچھ سخت فیصلے لیے۔ سلیکشن کمیٹی اور کپتان شان مسعود نے متفقہ طور پر اپنے ٹاپ بلے باز بابر اعظم، فاسٹ بولر نسیم شاہ اور شاہین آفریدی کو ٹیم سے ڈراپ کر دیا۔
اسپنرز نے تاریخی فتح دلائی
ٹیم میں کوئی نامور اسپنر نہ ہونے کے باوجود، مین ان گرین نے پہلے ٹیسٹ کے لیے استعمال ہونے والی پچ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا اور اسپن ہیوی ٹیم کے ساتھ کھیلنے کا فیصلہ کیا کیونکہ انھوں نے پلیئنگ الیون میں صرف ایک تیز گیندباز عامر جمال کو شامل کیا تھا۔ پاکستان کے اسپنرز نے میزبان ٹیم کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ نعمان علی (11) اور ساجد خان (9) نے تمام 20 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل ڈیبیو پر بیٹنگ لائن اپ میں بابر اعظم کی جگہ آنے والے کامران غلام نے فائٹنگ سنچری اسکور کی جس کی وجہ سے پاکستان نے مشکل پچ پر پہلی اننگز میں اچھا اسکور بنایا۔ جواب میں انگلینڈ کی ٹیم ڈکٹ کی سنچری کی بدولت اچھی پوزیشن میں تھی لیکن اسپنر ساجد خان نے دوسرے دن ٹیم کو سمیٹ دیا اور اس کے بعد پاکستان میچ پر حاوی ہوگیا۔
انگلینڈ کو ٹیسٹ کے چوتھے دن جیت کے لیے 8 وکٹوں کے ساتھ 261 رنز درکار تھے اور ان کے خلاف مشکلات کھڑی تھیں۔ آخر میں اسپنرز کی شاندار کارکردگی کی مدد سے پاکستان نے 152 رنز سے شاندار فتح درج کی۔