اردو

urdu

ETV Bharat / sports

پاکستان کرکٹ میں ایک بار پھر نیا ڈرامہ، کوچ گیری کرسٹن دورہ آسٹریلیا سے قبل مستعفی - GARY KIRSTEN RESIGN

پاکستان کرکٹ ٹیم میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔ اب پاکستانی کوچ گیری کرسٹن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

کوچ گیری کرسٹن دورہ آسٹریلیا سے قبل مستعفی
کوچ گیری کرسٹن دورہ آسٹریلیا سے قبل مستعفی (Image Source: IANS)

By ETV Bharat Sports Team

Published : Oct 28, 2024, 3:43 PM IST

لاہور:پاکستان کرکٹ میں آئے روز کوئی نہ کوئی ہنگامہ برپا رہتا ہے۔ اب گیری کرسٹن جنہیں چھ ماہ قبل ٹیم انڈیا کا کوچ مقرر کیا گیا تھا، نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ پاکستان کے وائٹ بال کوچ کے طور پر ان کا معاہدہ 2 سال کا تھا جو صرف 6 ماہ میں اپنی آخری پوزیشن پر پہنچ گیا۔

رپورٹ کے مطابق گیری کرسٹن نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بعض فیصلوں سے اختلاف کیا۔ جس میں پیر کو اعلان کردہ ٹیم میں بھی ان کا مشورہ نہیں لیا گیا ہے۔ رائے کا یہ اختلاف اس وقت مزید بڑھ گیا جب پی سی بی نے مبینہ طور پر ٹیم کے حوالے سے گیری کرسٹن کی تجاویز پر توجہ نہیں دی۔ ان وجوہات کی بنا پر کرسٹن نے ہیڈ کوچ کے عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا کہ گیری کرسٹن نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا تھا جسے قبول کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دورہ آسٹریلیا کے لیے کوچ کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ پی سی بی نے لکھا، جیسن گلیسپی آئندہ ماہ آسٹریلیا کے محدود اوورز کے دورے پر پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے کوچ ہوں گے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز کے بقیہ دو میچوں کے لیے بابر اعظم کو باہر کرنے کے بعد بھی ٹیسٹ کوچ جیسن گلیسپی کا کوئی مشورہ نہیں لیا۔ ان سے کہا گیا کہ وہ میچ کے دن صرف ذمہ داریوں اور سرگرمیوں پر توجہ دیں۔ تاہم گلیسپی بھی اس رویہ سے خوش نہیں تھے اور ناراضگی کا اظہار کرتے تھے۔ تاہم وہ اب بھی عہدے پر برقرار ہیں اور اب وائٹ بال کی کوچنگ کی ذمہ داری بھی سنبھالیں گے۔

گیری کرسٹن کو اپریل 2024 میں دو سال کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال کوچ مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی نے ان کی تقرری پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details